کراچی میں آج بھی مزید 2 پولیس اہلکار شہید قاتلوں کی گرفتاری کیلئے انعام مقرر
اہل کاروں کے قتل میں ملوث ملزمان کی گرفتاری میں مدد دینے والے کو 10 لاکھ روپے انعام دیا جائے گا، سربراہ کراچی پولیس
شہر قائد میں ایک جانب پولیس اور رینجرز کے دعوؤں میں کمی نہیں آتی تو دوسری جانب ٹارگٹ کلرز اور بھتہ خور جہاں چاہیں آسانی سے بے گناہوں کو اپنا نشانہ بناکر فرار ہوجاتے ہیں، اتوار کے روز بھی نامعلوم ملزمان نے 2 پولیس اہلکاروں سمیت مزید 6افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مواچھ گھوٹ کی مچھیانی کالونی میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے 2 افراد کو قتل جبکہ ایک کو زخمی کر دیا، ہلاک ہونے والوں میں ایک مجاہد درگاہ کا گدی نشین اور ان کا ساتھی شامل ہے جبکہ زخمی ہونے والے شخص کا تعلق ایک سیاسی جماعت سے بتایا جا رہا ہے۔ بلدیہ ٹاؤن میں موٹر سائیکل پر سوار 2 ملزمان نے ایک بیکری پر دستی بم پھینکنے کے بعد فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں سیکیورٹی پر مامور 2 پولیس اہلکار عبدالرحیم اور محمد خان شدید زخمی ہوگئے، جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ راستے میں ہی دم توڑ گئے۔ ایس ایچ او مدینہ کالونی کا کہنا تھا کہ دونوں اہلکار بیکری کے مالک اور عوامی نیشنل پارٹی کے مقامی رہنما رزاق بونیری کی بیکری پر تعینات تھے، جنہیں کئی مرتبہ بھتے کی پرچیاں موصول ہوچکی ہیں جبکہ دکان پر اس سے قبل بھی حملہ ہوچکا ہے۔ حملہ آور فرار ہوتے ہوئے دونوں اہلکاروں کا سرکاری اسلحہ بھی اپنے ہمراہ لے گئے، اس کے علاوہ قاتلوں نے رشید آباد میں فائرنگ کرکے تحریک انصاف کے بلدیاتی امیدوارقاری جعفر کو قتل کردیا جبکہ اورنگی ٹاؤن نمبر 12 میں فائرنگ سے زخمی ہونے والا نوجوان بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا ہے۔
دوسری جانب رینجرز نے گلشن اقبال سے 4 ٹارگٹ کلرز اور ایک بھتہ خور گرفتار کرکے ان کے قبضے سے 5 ٹی ٹی پستول،ایک رائفل، ایک کلاشنکوف اور دیگر اسلحے کی برآمدگی کا دعویٰ کیا ہے، رینجرز حکام کے مطابق بھتہ خور کا تعلق جرائم پیشہ افراد کے گروہ جبکہ ٹارگٹ کلرز کا تعلق ایک سیاسی جماعت سے ہے۔ملزمان پر25 سے زائد افراد کی ٹارگٹ کلنگ کا الزام ہے اور انہوں نے قتل اور اقدام قتل کی کئی وارداتوں کا اعتراف بھی کرلیا ہے۔
گزشتہ 2 روز میں 5 پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد محکمہ پولیس نے قاتلوں کی گرفتاری میں تعاون کرنے پر10 لاکھ روپے انعام کا اعلان کردیا ہے، کراچی پولیس کے سربراہ شاہد حیات کا کہنا ہے کہ اہل کاروں کے قتل میں ملوث ملزمان کی گرفتاری میں مدد دینے والے کو 10 لاکھ روپے انعام دیا جائے گا، پولیس کی معاونت کرنے کا والا شہری ایڈیشنل آئی جی کراچی یا تینوں زون کے ڈی آئی جیز کے دفاترمیں رابطہ کرسکتا ہے،معلومات دینے والے شخص کی تفصیلات راز میں رکھی جائے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی شہر میں ہونے والے پرتشدد واقعات کے نتیجے میں 17 افراد لقمہ اجل بن گئے تھے جن میں 3 پولیس اہلکار اور مدرسے میں زیر تعلیم دو سگے بھائی بھی شامل تھے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مواچھ گھوٹ کی مچھیانی کالونی میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے 2 افراد کو قتل جبکہ ایک کو زخمی کر دیا، ہلاک ہونے والوں میں ایک مجاہد درگاہ کا گدی نشین اور ان کا ساتھی شامل ہے جبکہ زخمی ہونے والے شخص کا تعلق ایک سیاسی جماعت سے بتایا جا رہا ہے۔ بلدیہ ٹاؤن میں موٹر سائیکل پر سوار 2 ملزمان نے ایک بیکری پر دستی بم پھینکنے کے بعد فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں سیکیورٹی پر مامور 2 پولیس اہلکار عبدالرحیم اور محمد خان شدید زخمی ہوگئے، جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ راستے میں ہی دم توڑ گئے۔ ایس ایچ او مدینہ کالونی کا کہنا تھا کہ دونوں اہلکار بیکری کے مالک اور عوامی نیشنل پارٹی کے مقامی رہنما رزاق بونیری کی بیکری پر تعینات تھے، جنہیں کئی مرتبہ بھتے کی پرچیاں موصول ہوچکی ہیں جبکہ دکان پر اس سے قبل بھی حملہ ہوچکا ہے۔ حملہ آور فرار ہوتے ہوئے دونوں اہلکاروں کا سرکاری اسلحہ بھی اپنے ہمراہ لے گئے، اس کے علاوہ قاتلوں نے رشید آباد میں فائرنگ کرکے تحریک انصاف کے بلدیاتی امیدوارقاری جعفر کو قتل کردیا جبکہ اورنگی ٹاؤن نمبر 12 میں فائرنگ سے زخمی ہونے والا نوجوان بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا ہے۔
دوسری جانب رینجرز نے گلشن اقبال سے 4 ٹارگٹ کلرز اور ایک بھتہ خور گرفتار کرکے ان کے قبضے سے 5 ٹی ٹی پستول،ایک رائفل، ایک کلاشنکوف اور دیگر اسلحے کی برآمدگی کا دعویٰ کیا ہے، رینجرز حکام کے مطابق بھتہ خور کا تعلق جرائم پیشہ افراد کے گروہ جبکہ ٹارگٹ کلرز کا تعلق ایک سیاسی جماعت سے ہے۔ملزمان پر25 سے زائد افراد کی ٹارگٹ کلنگ کا الزام ہے اور انہوں نے قتل اور اقدام قتل کی کئی وارداتوں کا اعتراف بھی کرلیا ہے۔
گزشتہ 2 روز میں 5 پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد محکمہ پولیس نے قاتلوں کی گرفتاری میں تعاون کرنے پر10 لاکھ روپے انعام کا اعلان کردیا ہے، کراچی پولیس کے سربراہ شاہد حیات کا کہنا ہے کہ اہل کاروں کے قتل میں ملوث ملزمان کی گرفتاری میں مدد دینے والے کو 10 لاکھ روپے انعام دیا جائے گا، پولیس کی معاونت کرنے کا والا شہری ایڈیشنل آئی جی کراچی یا تینوں زون کے ڈی آئی جیز کے دفاترمیں رابطہ کرسکتا ہے،معلومات دینے والے شخص کی تفصیلات راز میں رکھی جائے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی شہر میں ہونے والے پرتشدد واقعات کے نتیجے میں 17 افراد لقمہ اجل بن گئے تھے جن میں 3 پولیس اہلکار اور مدرسے میں زیر تعلیم دو سگے بھائی بھی شامل تھے۔