تھانے میں حلیم عادل شیخ کے کمرے میں زہریلا سانپ نکل آیا

حلیم عادل نے سانپ کو مار ڈالا۔

حلیم عادل نے سانپ کو مار ڈالا۔

سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ کے کمرے میں زہریلا سانپ نکل آیا۔

دوران حراست مبینہ پولیس گردیوں پر ترجمان حلیم عادل نے بیان میں کہا کہ حلیم عادل شیخ کو ایس آئی یو سینٹر صدر میں رکھا گیا ہے، جہاں ان کے کمرے میں زہریلا سانپ نکل آیا، صبح کا ناشتہ دینے جانے والے ملازم نے سانپ دیکھ کر اطلاع دی، تو حلیم عادل نے سانپ کو مار ڈالا۔

یہ بھی پڑھیں: قائدِ حزبِ اختلاف سندھ حلیم عادل دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے


پی ٹی آئی رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے اے ٹی سی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حلیم عادل شیخ کی جان کو خطرہ ہے، ان لوگوں نے مرتضیٰ بھٹو کو بھی مار دیا تھا، حلیم عادل شیخ کی فیملی، وزرا اور ایم این اے اور ایم پی ایز کو بھی ملنے نہیں دیا جارہا۔
وفاقی وزیر فیصل واوڈا بھی اے ٹی سی پہنچ گئے اور سانپ کی خبر سن کر کہا کہ جو حالات ہیں شکر کریں سانپ ہی نکلا ہے اژدھا نہیں نکلا۔

حلیم عادل شیخ نے عدالت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سی آئی اے سینٹر کے میرے کمرے میں پولیس نے چار فٹ لمبا کوبرا سانپ چھوڑا جسے میں نے مار دیا، پولیس افسران اس بات کے گواہ ہیں اور ڈی ایس پی آفتاب عالم نے سانپ ملنے کی تصدیق کردی، پولیس نے سانپ کی تصاویر بھی بنائیں، مجھے مروانے کی سازش کی گئی ہے اور مراد علی شاہ نے بلاول کے کہنے پر سانپ چھوڑا۔

علاوہ ازیں دہشت گردی عدالت میں ملیر میں ضمنی الیکشن کے دوران ہنگامہ آرائی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی تو حلیم عادل اور شریک ملزمان کو اے ٹی سی کلفٹن کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے حلیم عادل شیخ اور دیگر کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
Load Next Story