بھارت میں ورلڈ کپ پاکستان نے دوٹوک موقف اپنا لیا
ویزوں کی یقین دہانی نہ ہوئی تویواے ای منتقلی کا مطالبہ کریں گے،احسان مانی
بھارت میں ٹی20 ورلڈکپ کے حوالے سے پاکستان نے دوٹوک موقف اپنا لیا۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے احسان مانی نے کہاکہ بھارت نے پاکستانی اسکواڈ کیلیے ویزوں کی یقین دہانی نہیں کرائی تو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ یو اے ای منتقل کرنے کا مطالبہ کریں گے،صرف کرکٹرز اور معاون اسٹاف ہی نہیں بلکہ صحافیوں اور شائقین کو بھی ویزے ملنے چاہیئں، اگر ایسا نہ کیا گیا تو میگا ایونٹ کی منتقلی کا مطالبہ ہمارا آئینی حق بنتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ بی سی سی آئی کوروناکے باوجود ورلڈکپ کی میزبانی کا ارادہ رکھتا ہے، امید ہے کہ وہ انتظامات کرنے میں کامیاب ہوجائے گا، پاکستانی حکومت نے کبھی نہیں کہا کہ بھارت میں جاکر نہ کھیلو لیکن وہاں سے سیاست کو کھیلوں کو لایا جاتا ہے، پی سی بی کسی بدمزگی سے بچنے کیلیے ویزوں اور سیکیورٹی کی یقین دہانی چاہتا ہے، آئی سی سی نے بھارتی بورڈ کو خط لکھا ہوا ہے، انھوں نے مارچ کے آخر تک جواب دینے کا کہہ دیا۔
احسان مانی نے کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹ ایونٹس کی میزبانی کے لیے ہم نے آئی سی سی سے رابطہ کیا ہے، 1یا2 ٹورنامنٹس یو اے ای کے ساتھ مل کر بھی پلان کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی اور اسلام آباد کے درمیان ہوائی سفر کیلیے جتنا وقت درکار ہوتا ہے اتنی دیر میں دبئی سے پاکستان پہنچ سکتے ہیں، اس لیے ایونٹ کی مشترکہ میزبانی میں سفری مسائل نہیں ہونگے،یواے ای کی جانب سے رضامندی کا خط بھی آئی سی سی کو اظہار دلچسپی کے ساتھ بجھوایا ہے۔
ایک سوال پر چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ بھارتی ٹیم آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں پہنچ گئی تو رواں سال ایشیا کپ کا انعقاد ممکن نہیں ہوگا،اس کا2022 یا 2023 میں پلان بنے گا۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے احسان مانی نے کہاکہ بھارت نے پاکستانی اسکواڈ کیلیے ویزوں کی یقین دہانی نہیں کرائی تو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ یو اے ای منتقل کرنے کا مطالبہ کریں گے،صرف کرکٹرز اور معاون اسٹاف ہی نہیں بلکہ صحافیوں اور شائقین کو بھی ویزے ملنے چاہیئں، اگر ایسا نہ کیا گیا تو میگا ایونٹ کی منتقلی کا مطالبہ ہمارا آئینی حق بنتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ بی سی سی آئی کوروناکے باوجود ورلڈکپ کی میزبانی کا ارادہ رکھتا ہے، امید ہے کہ وہ انتظامات کرنے میں کامیاب ہوجائے گا، پاکستانی حکومت نے کبھی نہیں کہا کہ بھارت میں جاکر نہ کھیلو لیکن وہاں سے سیاست کو کھیلوں کو لایا جاتا ہے، پی سی بی کسی بدمزگی سے بچنے کیلیے ویزوں اور سیکیورٹی کی یقین دہانی چاہتا ہے، آئی سی سی نے بھارتی بورڈ کو خط لکھا ہوا ہے، انھوں نے مارچ کے آخر تک جواب دینے کا کہہ دیا۔
احسان مانی نے کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹ ایونٹس کی میزبانی کے لیے ہم نے آئی سی سی سے رابطہ کیا ہے، 1یا2 ٹورنامنٹس یو اے ای کے ساتھ مل کر بھی پلان کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی اور اسلام آباد کے درمیان ہوائی سفر کیلیے جتنا وقت درکار ہوتا ہے اتنی دیر میں دبئی سے پاکستان پہنچ سکتے ہیں، اس لیے ایونٹ کی مشترکہ میزبانی میں سفری مسائل نہیں ہونگے،یواے ای کی جانب سے رضامندی کا خط بھی آئی سی سی کو اظہار دلچسپی کے ساتھ بجھوایا ہے۔
ایک سوال پر چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ بھارتی ٹیم آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں پہنچ گئی تو رواں سال ایشیا کپ کا انعقاد ممکن نہیں ہوگا،اس کا2022 یا 2023 میں پلان بنے گا۔