چین میں جعلی کورونا ویکسین اسمگل کرنے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار

اگست سے تاحال 58 ہزار جعلی کورونا ویکسین بنائیں جس میں ایک بیچ بیرون ملک اسمگل بھی کیا

جعل ساز گروہ نے صرف 6 ماہ میں 20 لاکھ ڈالر کا منافع کمایا، فوٹو : فائل

چین میں نمک ملا منرل واٹر کو کورونا ویکسین کی پیکنگ میں بیرون ملک اسمگل کرنے والے گروہ کا سرغنہ پکڑا گیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین میں ''کانگ'' نامی اسمگلر کو حراست میں لیا گیا ہے جس نے دورانِ تفتیش 58 ہزار جعلی کورونا ویکسین بنانے کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ منرل واٹر میں نمک ملا کر محلول کو ہو بہو کورونا ویکسین بنانے والی کمپنی کی پیکنگ میں فروخت کیا تھا۔

ملزم نے یہ بھی انکشاف کیا کہ جعلی کورونا ویکسین کا ایک بیچ پہلے ہانگ کانگ اسمگل کیا اور پھر وہاں سے ایک دوسرے ملک بھیج دیا گیا اور صرف 6 ماہ میں 20 لاکھ ڈالر کا منافع کمایا تاہم ملزم نے اس ملک کا نام نہیں بتایا۔


ملزم کانگ کے ساتھ اس مکروہ کام میں 70 افراد شامل ہیں۔ چین میں جعلی ویکسین کے مقدمات کی تعداد 20 سے تجاوز کرگئی ہے جس کے بعد جعلی ویکسین کے خلاف بھرپور کارروائی کا اعلان کیا گیا تھا۔

جعلی ویکیسین بنانے والے اسپتالوں کو غیر قانونی طور پر ویکسین بیچتے جب کہ دیہاتوں اور ٹرانسپورٹیشن کے دوران لوگوں کو ویکسین فروخت کرتے تھے۔ ویکسین خریدنے والوں میں زیادہ تر وہ لوگ تھے جنہیں ویکسین خریدنے کی جلدی تھی۔

واضح رہے کہ انٹرپول بھی مارکیٹ میں جعلی کورونا ویکسین کی موجودگی سے خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا کی جعلی ویکسین فراہم کرنے یا لگانے والوں کے منظم گروہ سے ہوشیار رہیں اور اپنے اطراف ایسے گروہ پر نظر رکھیں۔
Load Next Story