- گذشتہ ہفتے 22 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں، ادارہ شماریات
- محکمہ موسمیات کی کراچی میں اگلے تین روز موسم گرم و مرطوب رہنے کی پیش گوئی
- بھارت؛ انسٹاگرام ریل بنانے کی خطرناک کوشش نے 21 سالہ نوجوان کی جان لے لی
- قطر نے 12 سال کی فاتح سنگاپورسے دنیا کے بہترین ایئرپورٹ کا اعزاز چھین لیا
- اسرائیلی بمباری میں 6 ہزار ماؤں سمیت 10 ہزار خواتین ہلاک ہوچکی ہیں، اقوام متحدہ
- 14 دن کے اندر کے پی اسمبلی اجلاس بلانے اور نومنتخب ممبران سے حلف لینے کا حکم
- ایل ڈی اے نے 25 ہاﺅسنگ سوسائٹیوں کے پرمٹ اور مجوزہ لے آﺅٹ پلان منسوخ کردیے
- امریکا نے اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت کی قرارداد ویٹو کردی
- وزیراعظم کا اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے ملک گیر مہم تیز کرنے کا حکم
- جی-7 وزرائے خارجہ کا اجلاس؛ غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ
- پنڈی اسٹیڈیم میں بارش؛ بھارت نے چیمپیئنز ٹرافی کی میزبانی پر سوال اٹھادیا
- اس سال ہم بھی حج کی نگرانی کرینگے شکایت ملی تو حکام کو نہیں چھوڑیں گے، اسلام آباد ہائیکورٹ
- بشریٰ بی بی کو کھانے میں ٹائلٹ کلینر ملا کر دیا گیا، عمران خان
- عمران خان اور بشریٰ بی بی کی درخواستیں منظور، طبی معائنہ کروانے کا حکم
- حملے میں کوئی نقصان نہیں ہوا، تمام ڈرونز مار گرائے؛ ایران
- 25 برس مکمل، علیم ڈار دنیائے کرکٹ کے پہلے امپائر بن گئے
- قومی اسمبلی: جمشید دستی اور اقبال خان کے ایوان میں داخلے پر پابندی
- کراچی میں غیرملکیوں کی گاڑی پر حملہ، خودکش بمبار کی شناخت
- مولانا فضل الرحمٰن کو احتجاج کرنا ہے تو کے پی میں کریں ، بلاول بھٹو زرداری
- کراٹے کمبیٹ 45؛ شاہ زیب رند نے ’’بھارتی کپتان‘‘ کو تھپڑ دے مارا
جنم استھان ننکانہ کو مہنتوں سے چھڑوائے آج 100 سال ہوگئے
لاہور: سکھوں کے مقدس ترین مقام جنم استھان ننکانہ صاحب کو مہنتوں کے قبضے سے واپسی کو آج (21فروری کو)100 سال ہوگئے۔
ننکانہ صاحب میں ساکہ ننکانہ صاحب منایا جا رہا ہے جس میں ملک بھر سے سکھ سنگتیں شریک ہیں، گورودوارہ جنم استھان ننکانہ صاحب میں داخل ہوں تو مرکزی عمارت کے دائیں جانب جنڈ کا ایک درخت ہے، جنڈ کا یہ درخت 100 سال سے بھی زیادہ پرانا ہے اور بہت بڑے سانحہ کا گواہ بھی ہے۔
جنڈکا یہ درخت فروری 1921 میں یہاں سکھوں کے خون سے کھیلی گئی ہولی کا گواہ ہے، اس درخت کے ساتھ مہنتوں اور برطانوی فوج کی بربریت کا نشانہ بننے والے بھائی لکشمن سنگھ کی لاش لٹکائی گئی تھی ، گورودوراہ جنم استھان کے صحن میں ہرطرف سکھوں کی لاشیں بکھری پڑی تھیں، سینکڑوں زخمی تھے اور انہیں کوئی پانی پلانے والابھی نہیں تھا۔
یہ 21 فروری 1921 کا سیاہ دن تھا ، سکھ قوم فروری 1921 میں پیش آنے والے اس سانحے کو ساکہ ننکانہ صاحب کے نام سے یاد کرتے ہیں ، اس سال یہ سانحے کو 100 سال مکمل ہوگئے اور سکھ قوم سانحہ ساکہ کی 100 سالہ تقریبات بھرپور طریقے سے منارہی ہے۔
شری ننکانہ صاحب میں مرکزی تقریب 21 فروری کو ہوگی جس میں ان کو سکھوں کی قربانیوں کو یاد کیا جائیگا جنہوں نے اپنی جانیں قربان کیں اور اس مقدس استھان کو مذہبی لٹیروں کے ہاتھوں آزاد کروایا تھا، تاریخی معلومات کے مطابق اس سانحے میں 260 سکھ مارے گئے، اس قیامت صغری کی اطلاع جب ہندوستان میں پھیلی تو سکھوں میں غم و غصہ بڑھ گیا۔
سردار کرتار سنگھ جبر کی سربراہی میں ہزاروں سکھوں نے امرتسر سے ننکانہ صاحب کی طرف رخ کیا، حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے برطانوی حکومت گھبراگئی اور گورودوارہ جنم استھان کی چابیاں سکھوں کے حوالے کردی گئیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔