انتظامیہ بے بس مرغی کا گوشت 420 روپے کلو فروخت ہونے لگا
کمشنر نے فی کلوقیمت 214روپے مقررکی،شہربھرمیںمرغی کاگوشت 420روپے کلوتک فروخت کیاجانے لگا
موسم گرماکی آمداورمرغی کی کھپت میں کمی کے باوجودکراچی میںمرغی گوشت کی قیمت آسمان سے باتیں کررہی ہے۔
مرغی کی قیمت 420روپے کلوتک پہنچ گئی جس کے بعد مرغی کا گوشت غریب عوام کی پہنچ سے مزید دور ہوگیاہے، سندھ حکومت نے عوام کوگراں فروشوں کے رحم و کرم پر چھوڑدیا ہے،کمشنر کراچی نے 21 فروری کے لیے مرغی کے گوشت کی قیمت 214روپے کلو مقرر کی لیکن شہر بھر میں مرغی کا گوشت 420روپے کلو تک فروخت کیا گیا، بون لیس چکن 550 روپے کلو تک فروخت کی گئی، دکانداروںکاکہنا ہے کہ پولٹری فارمرز نے سپلائی محدودکردی ہے جس کی وجہ سے قیمت بڑھ رہی ہے۔
مرغی کی قیمتوں میں بلاجواز اضافہ پر شہری بھی مایوس نظر آتے ہیں، شہریوں کا کہنا ہے پرائس کنٹرول کا نظام غیر فعال ہے اور عوام مہنگائی برداشت کرنے پرمجبورہیں، سرکاری نرخ نامے اور بازارکے ریٹ میں 200روپے سے زیادہ کا فرق ہے ،سندھ حکومت اور کمشنر کراچی عوام کے مسائل سے لاتعلق ہیں ،مہنگائی کو قابو کرنے کے لیے نمائشی اقدامات بھی اب ترک کیے جاچکے ہیں، شہر میںکسی دکان پر سرکاری نرخ نامہ آویزاں کرنے کی زحمت محسوس نہیںکی جارہی جبکہ ڈپٹی کمشنرز کی تمام توجہ سندھ حکومت کی آشیرباد حاصل کرنے پر مرکوز ہے۔
مرغی کی قیمت 420روپے کلوتک پہنچ گئی جس کے بعد مرغی کا گوشت غریب عوام کی پہنچ سے مزید دور ہوگیاہے، سندھ حکومت نے عوام کوگراں فروشوں کے رحم و کرم پر چھوڑدیا ہے،کمشنر کراچی نے 21 فروری کے لیے مرغی کے گوشت کی قیمت 214روپے کلو مقرر کی لیکن شہر بھر میں مرغی کا گوشت 420روپے کلو تک فروخت کیا گیا، بون لیس چکن 550 روپے کلو تک فروخت کی گئی، دکانداروںکاکہنا ہے کہ پولٹری فارمرز نے سپلائی محدودکردی ہے جس کی وجہ سے قیمت بڑھ رہی ہے۔
مرغی کی قیمتوں میں بلاجواز اضافہ پر شہری بھی مایوس نظر آتے ہیں، شہریوں کا کہنا ہے پرائس کنٹرول کا نظام غیر فعال ہے اور عوام مہنگائی برداشت کرنے پرمجبورہیں، سرکاری نرخ نامے اور بازارکے ریٹ میں 200روپے سے زیادہ کا فرق ہے ،سندھ حکومت اور کمشنر کراچی عوام کے مسائل سے لاتعلق ہیں ،مہنگائی کو قابو کرنے کے لیے نمائشی اقدامات بھی اب ترک کیے جاچکے ہیں، شہر میںکسی دکان پر سرکاری نرخ نامہ آویزاں کرنے کی زحمت محسوس نہیںکی جارہی جبکہ ڈپٹی کمشنرز کی تمام توجہ سندھ حکومت کی آشیرباد حاصل کرنے پر مرکوز ہے۔