الیکشن کمیشن ڈسکہ میں ہمارے امیدوار کی جیت کا اعلان کرے شبلی فراز
ن لیگ نے ہمیشہ قتل و غارت کی سیاست کی، انتخابی عملے کے غائب ہونے کی تحقیقات کی جائیں، پریس کانفرنس
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے ڈسکہ سے امیدوار علی اسجد ملہی الیکشن جیت چکے ہیں، الیکشن کمیشن فوری طور پر نتائج کا اعلان کرے،ڈسکہ کے عوام نے نواز شریف کے بیانیے،دھونس اور پیسے کی سیاست کو ہمیشہ کیلیے دفن کر دیا ہے۔
وزیراعظم ملک کو تبدیل کرنے کیلئے آگے بڑھ رہے ہیں جس کے خلاف سارے چور اکٹھے ہوگئے ہیں۔ ڈسکہ میں وفاقی وزیر فواد چوہدری، معاون خصوصی وزیراعلیٰ پنجاب ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، عثمان ڈار اورعلی اسجد ملہی کے ساتھ پریس کانفرنس میں شبلی فراز نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر پی ٹی آئی کے جاں بحق کارکنان کے لواحقین کے ساتھ اظہار تعزیت کیلیے یہاں پر آئے ہیں۔
ن لیگ کا اتنا غصہ اور دہشت گردی اس لئے ہے کہ نواز شریف کے بیانیے کو شکست ہورہی ہے،2018ء میں ڈسکہ کے حلقہ سے ن لیگ 40ہزار کی لیڈسے جیتی تھی اور آج الیکشن ہار رہے ہیں، وزیرآباد کے نتائج میں بھی ہزاروں ووٹوں کا فرق پڑا ہے،نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ ان کے پاؤں کے نیچے سے زمین نکل رہی ہے۔ان کووزیراعظم کے بیانیہ ''نیا پاکستان اور تبدیلی'' کا ڈر ہے، پی ٹی آئی ایسے ہی جیتتی رہی تو ان کی سیاسی اجارہ داری کا خاتمہ ہوجائے گا۔
ن لیگی قیادت کی ایک ماہ کی باتیں سنیں تو انہوں نے برملا اس بات کا اظہار کیا کہ ہم الیکشن بندوق سے جیتیں گے ۔ن لیگ نے ہمیشہ دھونس ،پیسے، غنڈہ گردی اورقتل و غارت کی سیاست کی ہے،اس الیکشن میں بھی انہوں نے اپنے سپیشلسٹ لوگوں رانا ثنا اللہ ،جاوید لطیف اور دیگر کو ڈسکہ بھیجا ۔آج ڈسکہ میں ان کی تقریر میں مگر مچھ کے آنسو دیکھ کر بے ساختہ ماڈل ٹاؤن واقعہ یاد آگیا جس میں بچوں،خواتین اور بزرگوں پر گولیاں چلائیں گئیں۔ سینیٹ کے انتخابات میں بھی یہ واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ اپوزیشن نے جس طرح منافقانہ رویہ اختیار کیا ہے وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے، ماضی میں ووٹ اور ضمیر خریدے گئے۔
وہ اب بھی ایسا کرنا چاہتے ہیں، عمران خان اکیلا ان کے سامنے ڈٹ کر کھڑا ہے۔انتخابات کو شفاف بنانے کے لئے الیکٹرونک ووٹنگ کی طرف جارہے ہیں ،سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ دینے کے لئے انتظامات کر رہے ہیں۔ وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا علی اسجد ملہی اکثریت سے جیت چکے ہیں،الیکشن کمیشن کو انتخابی نتائج کا فوری اعلان کرنا چاہیے، نوشہرہ،وزیر آباد میں اپوزیشن جیتے تو ٹھیک،ڈسکہ میں پی ٹی آئی جیتے تو دھاندلی ۔مریم نواز نے رات ایک بجے جیت کا ٹویٹ کردیا تھا ،ابھی تو الیکشن کمیشن کو بھی نہیں پتہ تھا،حتمی نتائج نہیں آئے تھے،مریم میں کانفیڈنس بڑھ گیا ہے۔
حسرت ہے کہ کاش مریم نواز زندگی میں سچ بول دیں،بات کیلبری فونٹ سے شروع ہوتی ہے جب ان کا کہنا تھا کہ لندن تو کیا پاکستان میں بھی ان کی کوئی جائیداد نہیں،انہوں نے ہر جگہ جھوٹ پر جھوٹ بولا ۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا اس الیکشن کو جعلی راجکماری نے جنگ کا نام دیا تھا ،اس کے کارندوں، درباریوں، حواریوں اور شاہی خاندان کے ذاتی ملازموں نے جس طرح الیکشن کو خون آلود کرنے کی سازش کی اور آج قاتل کو سٹیج پر اپنے ساتھ کھڑا کر کے جس طرح سے شاباش دی، یہ شہدا کے ورثا کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔ بستہ الف اور بستہ بے کے اشتہاری،قبضہ گروپ اور عوام کو اذیت میں مبتلا کرنے والے ٹولے کی پشت پناہی ن لیگ کررہی ہے جس کی ہم سب مذمت کرتے ہیں ۔ ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگانے والے ٹولے کو شکست برداشت کرنے کا حوصلہ نہیں ہے۔
ان لوگوں نے کئی دہائیوں سے ڈسکہ کے اندر قبضہ گروپوں،منشیات فروشوں کی سرپرستی کی ہے ۔ عثمان ڈار نے کہا کہ ڈسکہ الیکشن میں مسلم لیگ (ن) نے اخلاقیات کی تمام حدیں پار کردی ہیں ۔ پوری قوم کے سامنے مریم نواز کو چیلنج کیا ہے کہ وہ اگر یہ سمجھتی ہیں کہ پی ٹی آئی نے حملہ کر کے کسی کوقتل کیا ہے تو وہ جاں بحق ہونے والے کارکنوں کے گاؤں جاکر دکھائیں۔ پی ٹی آئی کی قیادت جاں بحق ہونے والے کارکنوں کے جنازے میں گئی اور ہم ان کے اہلخانہ کے ساتھ کھڑے ہیں۔
حکومتی رہنماؤں نے مزید کہا کہ ن لیگ آمریت کی پیداوار ہے، ان میں ہار برداشت کرنے کا حوصلہ نہیں۔ جعلی راجکماری عقل کی اندھی کنیزوں کے جھرمٹ میں اپنی ہی فائرنگ سے جاں بحق نوجوان کے لواحقین سے تعزیت کے نام پر ساؤنڈ سسٹم، گانوں، لطیفوں اور تالیوں سے انکے زخموں پر نمک پاشی کرتی رہی۔ ڈسکہ کے الیکشن نے پورے ملک کے عوام پر ن لیگ کی بدمعاشی اور طاقت کے استعمال سے انتخابی عمل کو ہائی جیک کرنے کے روایتی ہتھکنڈے کی قلعی کھول دی ہے۔ جعلی راج کماری نے نوشہرہ میں گھس کر مارنے کی بات کرکے نواز شریف خاندان کی مودی سے پرانی محبت اور عقیدت کا پھر اظہار کردیا ہے۔
نسل در نسل غلامی کاطوق ڈسکہ والوں نے گلے سے اتار دیا، عمران خان کا بیانیہ جیت گیا ہے۔ جاں بحق ہونے والے کارکن کے بھائی نے بتایا کہ ووٹ ڈال کر جیسے ہی پولنگ سٹیشن سے باہر آیا تو میرے بھائی جو الیکشن کی پرچیاں کاٹ رہے تھے ان پر حملہ کردیا گیا اور فائرنگ شروع ہوگئی۔
حمزہ بٹ رائفل لیکر آیا اور مجھ پر فائر کی کوشش کی، جاوید بٹ نے فائرنگ شروع کر دی ، میرے بھائی پر فائرکیے ۔ دریں اثنا شبلی فراز ، فواد چودھری، ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، عثمان ڈار اور علی اسجد ملہی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے کارکن حافظ ماجدمہر کے گھر گئے، اہلخانہ سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے دعائے مغفرت کی۔ انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے 10لاکھ روپے کیش ،حافظ ماجد مہر کی بیوہ کیلئے ملازمت اور حافظ ماجد کے نام سے منسوب گوئندکے کیلئے سوئی گیس دینے کا بھی اعلان کیا۔ اہلخانہ اور اہل علاقہ نے وزیر اعظم عمران خان اور وفاقی وزراکا شکریہ ادا بھی کیا۔
وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ انتخابی نتائج کو روکنے کا کوئی قانون نہیں ہے، ڈسکہ این اے 75 میں جتنے پولنگ اسٹیشنز کے نتائج آ چکے ہیں اس کے مطابق تحریک انصاف کا امیدوار برتری کے ساتھ جیت رہا تھا، الیکشن کمیشن آف پاکستان انہی پولنگ اسٹیشنز کے نتائج کی بنیاد پر تحریک انصاف کے امیدوار کی جیت کا اعلان کرے، نجی ٹی وی سے گفتگو میں شبلی فراز نے کہا کہ 20 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج میں مسئلہ آ رہا ہے، معاملے کی شفاف تحقیقات الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کام ہے، الیکشن کمیشن جو فیصلہ کرے گا اسے مانیں گے۔
تحریک انصاف کو خیبر پختونخوا میں ایک اور پنجاب میں دو حلقوں میں شکست ہوئی، ہم نے تو نہیں کہا کہ دھاندلی ہوئی ہے، ہم نے کھلے دل کے ساتھ انتخابی نتائج کو تسلیم کیا ہے،دھاندلی ہوتی تو تحریک انصاف تمام حلقوں میں فتح یاب ہوتی۔ ضمنی انتخابات میں ایک بات واضح ہو گئی ہے کہ تحریک انصاف کا ووٹ بنک بڑھا ہے اور ہم اسے بڑی کامیابی سمجھتے ہیں، اپوزیشن جماعتوں کو یہ بات ہضم نہیں ہو رہی اسلئے وہ دھاندلی کا واویلا کر رہی ہیں۔ پریذیڈائنگ آفیسرز کے غائب ہونے کے بارے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ معاملے کی شفاف تحقیقات کا کام الیکشن کمیشن کا ہے۔
ہم بھی چاہتے ہیں کہ اس کی تحقیقات ہوں تاکہ قوم حقائق جان سکے۔ پریذیڈائنگ آفیسر کی وڈیو سامنے آنے سے متعلق سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ انہیں ن لیگ کے لوگ لے گئے ہوں، وڈیو سے یہ اندازہ لگانا کہ یہ تحریک انصاف کے لوگ تھے مناسب نہیں ہو گا۔ ن لیگ کی قیادت اور ان کے رہنماؤں کی ہر بات جھوٹ پر مبنی ہوتی ہے ان کیلئے سچ بولنا تکلیف دہ ہے، احسن اقبال اور رانا ثناء اللہ قوم کو بتائیں کہ وہ این اے 75 میں کیا کرنے گئے تھے۔ ایک اور سوال کے جواب میں شبلی فراز نے کہا کہ میری معلومات میں نہیں کہ ان 20 پولنگ سٹیشنز میں تحریک انصاف کو کتنے ووٹ پڑے۔
وزیراعظم ملک کو تبدیل کرنے کیلئے آگے بڑھ رہے ہیں جس کے خلاف سارے چور اکٹھے ہوگئے ہیں۔ ڈسکہ میں وفاقی وزیر فواد چوہدری، معاون خصوصی وزیراعلیٰ پنجاب ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، عثمان ڈار اورعلی اسجد ملہی کے ساتھ پریس کانفرنس میں شبلی فراز نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر پی ٹی آئی کے جاں بحق کارکنان کے لواحقین کے ساتھ اظہار تعزیت کیلیے یہاں پر آئے ہیں۔
ن لیگ کا اتنا غصہ اور دہشت گردی اس لئے ہے کہ نواز شریف کے بیانیے کو شکست ہورہی ہے،2018ء میں ڈسکہ کے حلقہ سے ن لیگ 40ہزار کی لیڈسے جیتی تھی اور آج الیکشن ہار رہے ہیں، وزیرآباد کے نتائج میں بھی ہزاروں ووٹوں کا فرق پڑا ہے،نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ ان کے پاؤں کے نیچے سے زمین نکل رہی ہے۔ان کووزیراعظم کے بیانیہ ''نیا پاکستان اور تبدیلی'' کا ڈر ہے، پی ٹی آئی ایسے ہی جیتتی رہی تو ان کی سیاسی اجارہ داری کا خاتمہ ہوجائے گا۔
ن لیگی قیادت کی ایک ماہ کی باتیں سنیں تو انہوں نے برملا اس بات کا اظہار کیا کہ ہم الیکشن بندوق سے جیتیں گے ۔ن لیگ نے ہمیشہ دھونس ،پیسے، غنڈہ گردی اورقتل و غارت کی سیاست کی ہے،اس الیکشن میں بھی انہوں نے اپنے سپیشلسٹ لوگوں رانا ثنا اللہ ،جاوید لطیف اور دیگر کو ڈسکہ بھیجا ۔آج ڈسکہ میں ان کی تقریر میں مگر مچھ کے آنسو دیکھ کر بے ساختہ ماڈل ٹاؤن واقعہ یاد آگیا جس میں بچوں،خواتین اور بزرگوں پر گولیاں چلائیں گئیں۔ سینیٹ کے انتخابات میں بھی یہ واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ اپوزیشن نے جس طرح منافقانہ رویہ اختیار کیا ہے وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے، ماضی میں ووٹ اور ضمیر خریدے گئے۔
وہ اب بھی ایسا کرنا چاہتے ہیں، عمران خان اکیلا ان کے سامنے ڈٹ کر کھڑا ہے۔انتخابات کو شفاف بنانے کے لئے الیکٹرونک ووٹنگ کی طرف جارہے ہیں ،سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ دینے کے لئے انتظامات کر رہے ہیں۔ وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا علی اسجد ملہی اکثریت سے جیت چکے ہیں،الیکشن کمیشن کو انتخابی نتائج کا فوری اعلان کرنا چاہیے، نوشہرہ،وزیر آباد میں اپوزیشن جیتے تو ٹھیک،ڈسکہ میں پی ٹی آئی جیتے تو دھاندلی ۔مریم نواز نے رات ایک بجے جیت کا ٹویٹ کردیا تھا ،ابھی تو الیکشن کمیشن کو بھی نہیں پتہ تھا،حتمی نتائج نہیں آئے تھے،مریم میں کانفیڈنس بڑھ گیا ہے۔
حسرت ہے کہ کاش مریم نواز زندگی میں سچ بول دیں،بات کیلبری فونٹ سے شروع ہوتی ہے جب ان کا کہنا تھا کہ لندن تو کیا پاکستان میں بھی ان کی کوئی جائیداد نہیں،انہوں نے ہر جگہ جھوٹ پر جھوٹ بولا ۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا اس الیکشن کو جعلی راجکماری نے جنگ کا نام دیا تھا ،اس کے کارندوں، درباریوں، حواریوں اور شاہی خاندان کے ذاتی ملازموں نے جس طرح الیکشن کو خون آلود کرنے کی سازش کی اور آج قاتل کو سٹیج پر اپنے ساتھ کھڑا کر کے جس طرح سے شاباش دی، یہ شہدا کے ورثا کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔ بستہ الف اور بستہ بے کے اشتہاری،قبضہ گروپ اور عوام کو اذیت میں مبتلا کرنے والے ٹولے کی پشت پناہی ن لیگ کررہی ہے جس کی ہم سب مذمت کرتے ہیں ۔ ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگانے والے ٹولے کو شکست برداشت کرنے کا حوصلہ نہیں ہے۔
ان لوگوں نے کئی دہائیوں سے ڈسکہ کے اندر قبضہ گروپوں،منشیات فروشوں کی سرپرستی کی ہے ۔ عثمان ڈار نے کہا کہ ڈسکہ الیکشن میں مسلم لیگ (ن) نے اخلاقیات کی تمام حدیں پار کردی ہیں ۔ پوری قوم کے سامنے مریم نواز کو چیلنج کیا ہے کہ وہ اگر یہ سمجھتی ہیں کہ پی ٹی آئی نے حملہ کر کے کسی کوقتل کیا ہے تو وہ جاں بحق ہونے والے کارکنوں کے گاؤں جاکر دکھائیں۔ پی ٹی آئی کی قیادت جاں بحق ہونے والے کارکنوں کے جنازے میں گئی اور ہم ان کے اہلخانہ کے ساتھ کھڑے ہیں۔
حکومتی رہنماؤں نے مزید کہا کہ ن لیگ آمریت کی پیداوار ہے، ان میں ہار برداشت کرنے کا حوصلہ نہیں۔ جعلی راجکماری عقل کی اندھی کنیزوں کے جھرمٹ میں اپنی ہی فائرنگ سے جاں بحق نوجوان کے لواحقین سے تعزیت کے نام پر ساؤنڈ سسٹم، گانوں، لطیفوں اور تالیوں سے انکے زخموں پر نمک پاشی کرتی رہی۔ ڈسکہ کے الیکشن نے پورے ملک کے عوام پر ن لیگ کی بدمعاشی اور طاقت کے استعمال سے انتخابی عمل کو ہائی جیک کرنے کے روایتی ہتھکنڈے کی قلعی کھول دی ہے۔ جعلی راج کماری نے نوشہرہ میں گھس کر مارنے کی بات کرکے نواز شریف خاندان کی مودی سے پرانی محبت اور عقیدت کا پھر اظہار کردیا ہے۔
نسل در نسل غلامی کاطوق ڈسکہ والوں نے گلے سے اتار دیا، عمران خان کا بیانیہ جیت گیا ہے۔ جاں بحق ہونے والے کارکن کے بھائی نے بتایا کہ ووٹ ڈال کر جیسے ہی پولنگ سٹیشن سے باہر آیا تو میرے بھائی جو الیکشن کی پرچیاں کاٹ رہے تھے ان پر حملہ کردیا گیا اور فائرنگ شروع ہوگئی۔
حمزہ بٹ رائفل لیکر آیا اور مجھ پر فائر کی کوشش کی، جاوید بٹ نے فائرنگ شروع کر دی ، میرے بھائی پر فائرکیے ۔ دریں اثنا شبلی فراز ، فواد چودھری، ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، عثمان ڈار اور علی اسجد ملہی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے کارکن حافظ ماجدمہر کے گھر گئے، اہلخانہ سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے دعائے مغفرت کی۔ انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے 10لاکھ روپے کیش ،حافظ ماجد مہر کی بیوہ کیلئے ملازمت اور حافظ ماجد کے نام سے منسوب گوئندکے کیلئے سوئی گیس دینے کا بھی اعلان کیا۔ اہلخانہ اور اہل علاقہ نے وزیر اعظم عمران خان اور وفاقی وزراکا شکریہ ادا بھی کیا۔
وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ انتخابی نتائج کو روکنے کا کوئی قانون نہیں ہے، ڈسکہ این اے 75 میں جتنے پولنگ اسٹیشنز کے نتائج آ چکے ہیں اس کے مطابق تحریک انصاف کا امیدوار برتری کے ساتھ جیت رہا تھا، الیکشن کمیشن آف پاکستان انہی پولنگ اسٹیشنز کے نتائج کی بنیاد پر تحریک انصاف کے امیدوار کی جیت کا اعلان کرے، نجی ٹی وی سے گفتگو میں شبلی فراز نے کہا کہ 20 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج میں مسئلہ آ رہا ہے، معاملے کی شفاف تحقیقات الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کام ہے، الیکشن کمیشن جو فیصلہ کرے گا اسے مانیں گے۔
تحریک انصاف کو خیبر پختونخوا میں ایک اور پنجاب میں دو حلقوں میں شکست ہوئی، ہم نے تو نہیں کہا کہ دھاندلی ہوئی ہے، ہم نے کھلے دل کے ساتھ انتخابی نتائج کو تسلیم کیا ہے،دھاندلی ہوتی تو تحریک انصاف تمام حلقوں میں فتح یاب ہوتی۔ ضمنی انتخابات میں ایک بات واضح ہو گئی ہے کہ تحریک انصاف کا ووٹ بنک بڑھا ہے اور ہم اسے بڑی کامیابی سمجھتے ہیں، اپوزیشن جماعتوں کو یہ بات ہضم نہیں ہو رہی اسلئے وہ دھاندلی کا واویلا کر رہی ہیں۔ پریذیڈائنگ آفیسرز کے غائب ہونے کے بارے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ معاملے کی شفاف تحقیقات کا کام الیکشن کمیشن کا ہے۔
ہم بھی چاہتے ہیں کہ اس کی تحقیقات ہوں تاکہ قوم حقائق جان سکے۔ پریذیڈائنگ آفیسر کی وڈیو سامنے آنے سے متعلق سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ انہیں ن لیگ کے لوگ لے گئے ہوں، وڈیو سے یہ اندازہ لگانا کہ یہ تحریک انصاف کے لوگ تھے مناسب نہیں ہو گا۔ ن لیگ کی قیادت اور ان کے رہنماؤں کی ہر بات جھوٹ پر مبنی ہوتی ہے ان کیلئے سچ بولنا تکلیف دہ ہے، احسن اقبال اور رانا ثناء اللہ قوم کو بتائیں کہ وہ این اے 75 میں کیا کرنے گئے تھے۔ ایک اور سوال کے جواب میں شبلی فراز نے کہا کہ میری معلومات میں نہیں کہ ان 20 پولنگ سٹیشنز میں تحریک انصاف کو کتنے ووٹ پڑے۔