روس میں ’’نئے برڈ فلو‘‘ سے 7 افراد متاثر

ویب ڈیسک  پير 22 فروری 2021
یہ پہلا موقع ہے کہ جب ’ایچ 5 این 8‘ برڈ فلو وائرس نے انسانوں کو بھی متاثر کرنا شروع کردیا ہے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

یہ پہلا موقع ہے کہ جب ’ایچ 5 این 8‘ برڈ فلو وائرس نے انسانوں کو بھی متاثر کرنا شروع کردیا ہے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

ماسکو: روس میں نئے برڈ فلو ’’ایچ 5 این 8‘‘ (H5N8) سے سات انسانوں کے متاثر ہوئے ہیں اور روسی حکام نے اس بارے میں عالمی ادارہ صحت کو اطلاع بھی دے دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق، حالیہ چند ماہ سے ’’ایچ 5 این 8‘‘ برڈ فلو کی وبا سے روس، یورپ، چین، مشرقِ وسطی اور شمالی افریقہ سمیت کئی علاقوں کی مرغیاں اور بطخیں شدید متاثر ہیں تاہم یہ پہلا موقع ہے کہ جب اس وائرس نے انسانوں کو بھی متاثر کرنا شروع کیا ہے۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس کی طرح برڈ فلو یا ’’ایویئن انفلوئنزا‘‘ وائرس کی بھی درجنوں اقسام ہیں۔ البتہ ان میں صرف چند ایک ہی انسانوں میں بیماری اور وباؤں کا باعث بن چکی ہیں جن میں H1N1 ،H5N1، H7N9 اور H9N2 وغیرہ شامل ہیں۔

1918 میں کروڑوں انسانی جانوں کا خراج لینے والے عالمی ’’اسپینش فلو‘‘ کی وجہ بھی ایک H1N1 وائرس ہی تھا جو 2009 میں، تبدیلی کے بعد، ایک بار پھر ’’سوائن فلو‘‘ کی عالمی وبا کا باعث بنا۔ تاہم اسپینش فلو کے مقابلے میں سوائن فلو کی ہلاکت خیزی خاصی کم رہی۔

برڈ فلو وائرس کی دیگر اقسام کی طرح ’’ایچ 5 این 8‘‘ بھی ماضی میں صرف مرغیوں، بطخوں اور دوسرے پرندوں کو متاثر کرتا رہا ہے جس نے حال ہی میں خود کو تبدیل کرکے انسانو کو متاثر کرنے کے قابل بھی بنا لیا ہے۔

’’ایچ 5 این 8‘‘ نے دسمبر 2020 میں روس کے ایک پولٹری پلانٹ پر 7 ملازمین کو متاثر کیا۔ اس پلانٹ میں مرغیوں اور بطخوں کے گوشت سے مختلف مصنوعات تیار کی جاتی ہیں۔

مزید خبروں سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ’’ایچ 5 این 8‘‘ سے متاثر ہونے والوں کا انکشاف ٹیسٹ کے ذریعے ہوا ورنہ ان افراد میں کوئی ظاہری علامت موجود نہیں تھی۔ علاوہ ازیں، ان 7 افراد کے علاوہ مزید کسی اور شخص کے مذکورہ وائرس سے متاثر ہونے کی اطلاع بھی نہیں ملی۔

سائبیریا میں واقع ’’ویکٹر انسٹی ٹیوٹ‘‘ کا کہنا ہے کہ اس نے ’’ایچ 5 این 8‘‘ وائرس کی تیز رفتار تشخیص کےلیے ٹیسٹ پر کام شروع کردیا ہے جبکہ اس کی ویکسین پر بھی جلد ہی کام کا آغاز کردیا جائے گا۔

اگرچہ اب تک ’’ایچ 5 این 8‘‘ کی ایک سے دوسرے انسان میں منتقلی کا کوئی واقعہ رپورٹ نہیں ہوا ہے لیکن یہ خدشہ بہرحال موجود ہے کہ یہ وائرس کسی بھی وقت خود کو مزید تبدیل کرکے انسانوں میں پھیلنے کی صلاحیت حاصل کرسکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔