کل بھی تحریک انصاف کے ساتھ تھا اورآج بھی ہوں جہانگیرترین
تحریک انصاف کے لیے میں نے ہمیشہ دل وجان سے محنت کی ہے، جہانگیرترین
ISLAMABAD:
تحریک انصاف کے رہنما جہانگیرترین کا کہنا ہے کہ وہ کل بھی تحریک انصاف کے ساتھ تھے اورآج بھی تحریک انصاف کے ساتھ ہیں۔
تحریک انصاف کے رہنما جہانگیرترین نے اپنے بیان میں کہا کہ یوسف رضا گیلانی سے رابطے یا ملاقات کی خبریں بے بنیاد ہیں، تحریک انصاف کے لیے میں نے ہمیشہ دل وجان سے محنت کی ہے اورمیں کل بھی تحریک انصاف کے ساتھ تھا، آج بھی تحریک انصاف کے ساتھ ہوں۔
واضح رہے کہ یوسف رضا گیلانی اسلام آباد سے سینیٹ کی عمومی نشست (جنرل سیٹ) کے لیے پی ڈی ایم کے مشترکہ امیدوار ہیں جب کہ ان کے مدمقابل وفاقی وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ ہیں، چند روز یہ سے خبریں گردش کررہی تھیں کہ یوسف رضا گیلانی نے اپنی حمایت کے لیے جہانگیرترین سے ملاقات کی ہے۔
چینی بحران میں نام آنے کے بعد وزیراعظم اور جہانگیر ترین کے درمیان فاصلے بڑھ گئے تھے جس کا ذمہ دار جہانگیر ترین نے وزیر اعظم کے پرنسپل سیکریٹری اوردیگر کو قرار دیا تھا۔ بعد ازاں جہانگیرترین بیرون ملک چلے گئے تھے تاہم کچھ ماہ بعد ہی وہ واپس آگئے تھے۔ جہانگیرترین نے فی الحال وزیراعظم اور دیگر حکومتی رہنماؤں سے فاصلہ اختیارکررکھا ہے تاہم یہ باتیں بھی گردش میں ہیں کہ جہانگیر ترین اوروزیراعظم کے درمیان سوشل میڈیا کے ذریعے رابطے ہیں اورجہانگیر ترین وقتاً فوقتاً انہیں معاشی حوالے سے مشورے بھی دیتے ہیں۔
تحریک انصاف کے رہنما جہانگیرترین کا کہنا ہے کہ وہ کل بھی تحریک انصاف کے ساتھ تھے اورآج بھی تحریک انصاف کے ساتھ ہیں۔
تحریک انصاف کے رہنما جہانگیرترین نے اپنے بیان میں کہا کہ یوسف رضا گیلانی سے رابطے یا ملاقات کی خبریں بے بنیاد ہیں، تحریک انصاف کے لیے میں نے ہمیشہ دل وجان سے محنت کی ہے اورمیں کل بھی تحریک انصاف کے ساتھ تھا، آج بھی تحریک انصاف کے ساتھ ہوں۔
واضح رہے کہ یوسف رضا گیلانی اسلام آباد سے سینیٹ کی عمومی نشست (جنرل سیٹ) کے لیے پی ڈی ایم کے مشترکہ امیدوار ہیں جب کہ ان کے مدمقابل وفاقی وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ ہیں، چند روز یہ سے خبریں گردش کررہی تھیں کہ یوسف رضا گیلانی نے اپنی حمایت کے لیے جہانگیرترین سے ملاقات کی ہے۔
چینی بحران میں نام آنے کے بعد وزیراعظم اور جہانگیر ترین کے درمیان فاصلے بڑھ گئے تھے جس کا ذمہ دار جہانگیر ترین نے وزیر اعظم کے پرنسپل سیکریٹری اوردیگر کو قرار دیا تھا۔ بعد ازاں جہانگیرترین بیرون ملک چلے گئے تھے تاہم کچھ ماہ بعد ہی وہ واپس آگئے تھے۔ جہانگیرترین نے فی الحال وزیراعظم اور دیگر حکومتی رہنماؤں سے فاصلہ اختیارکررکھا ہے تاہم یہ باتیں بھی گردش میں ہیں کہ جہانگیر ترین اوروزیراعظم کے درمیان سوشل میڈیا کے ذریعے رابطے ہیں اورجہانگیر ترین وقتاً فوقتاً انہیں معاشی حوالے سے مشورے بھی دیتے ہیں۔