این اے 75 میں پریزائیڈنگ آفیسرز نے نتائج میں ممکنہ ردوبدل کیا، دوبارہ الیکشن کی سفارش

ویب ڈیسک  منگل 23 فروری 2021
تحقیقات کے دوران پریذائیڈنگ آفیسرز خوفزدہ اور پریشان تھے، ریٹرننگ آفیسر کی رپورٹ الیکشن کمیشن میں پیش

تحقیقات کے دوران پریذائیڈنگ آفیسرز خوفزدہ اور پریشان تھے، ریٹرننگ آفیسر کی رپورٹ الیکشن کمیشن میں پیش

 اسلام آباد: قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 میں ضمنی الیکشن سے متعلق ریٹرننگ آفیسر نے رپورٹ الیکشن کمیشن میں پیش کردی۔

رپورٹ کے مطابق 23 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج میں تاخیر پر مسلم لیگ ن کی امیدوار نوشین افتخار نے درخواست دی اور ان پولنگ اسٹیشنز کے نتائج کو حتمی نتائج میں شامل نہ کرنے کی استدعا کی۔

ریٹرننگ آفیسر نے نوشین افتخار سے کہا کہ ان 23 پولنگ اسٹیشنز پر ن لیگ کے پولنگ ایجنٹس کو پریزائیڈنگ آفیسرز کی طرف سے دیے گئے فارم 45  فراہم کیے جائیں۔ ن لیگی امیدوار نے 18 پولنگ اسٹیشنز کے فارم 45 بھجوائے۔

یہ بھی پڑھیں: ضمنی الیکشن؛ این اے 75 سیالکوٹ میں فائرنگ اور ہنگامہ آرائی سے 2 افراد جاں بحق

فارم 45 کا تفصیلی جائزہ لینے پر ن لیگی امیدوار کے خدشات کی تصدیق ہوئی تاہم پی ٹی آئی امیدوار نے پریزائیڈنگ آفیسرز کے فارم 45 پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے نتائج جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔

na75

صوبائی الیکشن کمشنر کی ہدایات پر 20 پولنگ اسٹیشنز کے پریزائیڈنگ آفیسرز کو تحقیقات کیلئے بلایا گیا تو 13 گمشدہ پریزائیڈنگ آفیسرز میں سے 08 نے اگلے روز پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرایا کہ رات ساڑھے دس بجے تک ووٹوں کی گنتی کا عمل مکمل ہوا اور دھند کے باعث ان کو پہنچنے میں تاخیر ہوئی، جبکہ موبائل فون کی بیٹری ختم ہونے کے باعث وہ کئی گھنٹے سے رابطہ نہیں کر سکے۔

رپورٹ کے مطابق تحقیقات کے دوران پریزائیڈنگ آفیسرز خوفزدہ اور پریشان تھے، بادی النظر میں 14 پولنگ اسٹیشنز پر پریزائیڈنگ آفیسرز نے نتائج میں ردوبدل کیا، لہذا شفافیت کو مدنظر رکھتے ہوئے الیکشن کمیشن این اے 75 کے 14 پولنگ اسٹیشنز میں دوبارہ الیکشن کرائے اور تب تک الیکشن کمیشن این اے 75 کے نتائج کا اعلان نہ کرے۔

na75

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔