- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
قومی اسمبلی؛ بچوں کو جسمانی سزا اور سود کی ممانعت کے بلز منظور
اسلام آباد: قومی اسمبلی نے بچوں کو جسمانی سزا اور سود کی ممانعت کے بلز منظور کرلیے۔
قاسم سوری کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں رکن اسمبلی مہناز اکبر عزیز نے بچوں پر جسمانی سزا کی ممانعت سے متعلق بل 2020 پیش کیا۔
شیریں مزاری نے کہا کہ بچوں پر جسمانی سزا کی ممانعت سے متعلق بل پر کوئی اعتراض نہیں، ہماری ایک ترمیم ہے اس کو بل کا حصہ بنایا جائے۔ ترمیم کے بعد ایوان نے امتناع جسمانی سزا بل 2020 متفقہ طور پر منظور کرلیا۔
ثناء اللہ مستی خیل نے سود کی بنیاد پر کاروبار، نجی رقوم کا لین دین، ایڈوانس لینے اور ترسیلات کی سرگرمیوں کی ممانعت کا بل پیش کیا جسے اسمبلی نے منظور کرلیا ۔
مولانا عبدالاکبر چترالی نے تعلیمی اداروں میں طالب علموں کو عربی زبان کی لازمی تعلیم دینے کے احکام وضع کرنے کے بل کی تحریک ایوان میں پیش کی جسے قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔
بلز کی منظوری کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس جمعہ کی صبح گیارہ بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔