مجلس پر حملے میں 4 افراد کا قتل اسحاق بوبی اور عاصم کیپری بری
مجرموں نے 2016ء میں مجلس پر اندھا دھند فائرنگ کی تھی
BALASHIKHA:
انسداد دہشت گری کی خصوصی عدالت نے امجد صابری قتل کیس میں سزائے موت پانے والے ہائی پروفائل کالعدم تنظیم کے کارندوں اسحاق بوبی اور عاصم کیپری کو مجلس پر حملے میں 4 افراد کے قتل کے مقدمے میں بری کردیا۔
کراچی سینٹرل جیل میں قائم انسداد دہشت گردی کمپلیکس کی خصوصی عدالت نمبر 16 نے مجلس پر حملہ کرنے کے مقدمے کا فیصلہ سنادیا۔ سماعت کے دوران مجرم عاصم کیپری اور اسحاق بوبی کو عدالت میں پیش کیا گیا۔
دوران مقدمہ استغاثہ ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہے جس پر خصوصی عدالت نے معروف قوال امجد صابری قتل کیس میں سزائے موت پانے والے ہائی پروفائل کالعدم تنظیم کے کارندوں مجرموں اسحاق بوبی اور عاصم کیپری کو مجلس پر حملہ کرنے کے مقدمے میں بری کردیا۔
عدالت نے فیصلے میں کہا کہ استغاثہ ملزمان کے خلاف ثبوت پیش کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی۔ مقدمہ کے مدعی فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں 3 دن کے اندر اپیل کرسکتے ہیں۔
پولیس کے مطابق مجرموں پر ناظم آباد کے علاقے میں مجلس پر حملہ کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ واقعہ میں 4 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔ مجرموں نے 2016ء میں مجلس پر اندھا دھند فائرنگ کی تھی۔
انسداد دہشت گری کی خصوصی عدالت نے امجد صابری قتل کیس میں سزائے موت پانے والے ہائی پروفائل کالعدم تنظیم کے کارندوں اسحاق بوبی اور عاصم کیپری کو مجلس پر حملے میں 4 افراد کے قتل کے مقدمے میں بری کردیا۔
کراچی سینٹرل جیل میں قائم انسداد دہشت گردی کمپلیکس کی خصوصی عدالت نمبر 16 نے مجلس پر حملہ کرنے کے مقدمے کا فیصلہ سنادیا۔ سماعت کے دوران مجرم عاصم کیپری اور اسحاق بوبی کو عدالت میں پیش کیا گیا۔
دوران مقدمہ استغاثہ ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہے جس پر خصوصی عدالت نے معروف قوال امجد صابری قتل کیس میں سزائے موت پانے والے ہائی پروفائل کالعدم تنظیم کے کارندوں مجرموں اسحاق بوبی اور عاصم کیپری کو مجلس پر حملہ کرنے کے مقدمے میں بری کردیا۔
عدالت نے فیصلے میں کہا کہ استغاثہ ملزمان کے خلاف ثبوت پیش کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی۔ مقدمہ کے مدعی فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں 3 دن کے اندر اپیل کرسکتے ہیں۔
پولیس کے مطابق مجرموں پر ناظم آباد کے علاقے میں مجلس پر حملہ کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ واقعہ میں 4 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔ مجرموں نے 2016ء میں مجلس پر اندھا دھند فائرنگ کی تھی۔