سیف ابڑو کو سینیٹ ٹکٹ 35 کروڑمیں دیا گیا لیاقت جتوئی
راستے الگ ہوسکتے ہیں، وزیراعظم کو خط، سردار یارمحمد رندبھی ناراض۔
سابق وزیر اعلیٰ سندھ اورپاکستان تحریک انصاف کے رہنما لیاقت جتوئی نے الزام لگایا ہے کہ سیف اللہ ابڑو کو سینٹ کا ٹکٹ 35 کروڑ روپے کے عوض دیا گیا ہے۔
دادو میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت جتوئی نے کہا کہ پارٹی میں 6 ماہ قبل شامل ہونے والے سیف اللہ ابڑو کو کس بنیاد پر سینیٹ کا ٹکٹ دیا گیا؟ دریں اثنا وزیر اعظم عمران خان کو لکھے گئے شکایتی خط میں بھی ان کا کہنا ہے کہ سارے فیصلے گورنر ہائوس کے ڈرائنگ روم میں ہورہے ہیں، ہماری تجاویز کو نظرانداز کیا گیا ہے، راستے الگ ہوسکتے ہیں۔ لیاقت جتوئی نے 26 فروری جمعہ کو پارٹی رہنمائوں سمیت اپنے ساتھیوں کا اجلاس بھی طلب کرلیا ہے۔
دوسری طرف تحریک انصاف کے امیدوار سیف اللہ ابڑو کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے گئے ہیں۔ لیاقت جتوئی کے اس الزام کے جواب میں وزیراعظم کے معاون خصوصی شہبازگل نے لیاقت جتوئی کے الزام کو بیہودہ قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے دعوے کا ثبوت دیں ،ثبوت نہ دے سکے تو پارٹی ان کے خلاف ایکشن لے گی۔
پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے پارلیمانی لیڈر وصوبائی وزیر تعلیم سرداریارمحمدرند نے بھی سینٹ میں پارٹی ٹکٹوں کے معاملے پر ناراضی کااظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ سینیٹ الیکشن میں بلوچستان کے ساتھ ظلم ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی کابینہ کا رکن ہونے کے باوجود وزیراعظم ملاقات کیلئے 5 منٹ نہیں دیتے جہاں تک جام کمال کا تعلق ہے انہوں نے ہمیں فار گرانٹڈ لیاہے میں کابینہ کا وزیر ہوں بحیثیت پارلیمانی لیڈر صوبائی کابینہ کے فیصلوں میں مجھے اعتماد میں نہیں لیاجاتا، 3مارچ فیصلہ کن تاریخ ہے جس کے اثرات نہ صرف بلوچستان بلکہ پاکستان کی سیاست پر پڑیںگے۔
دریں اثنا سندھ میں سینٹ الیکشن کے ٹکٹ کی تقسیم پر تحریک انصاف دودھڑوں میں بٹ گئی سینٹ الیکشن میں تحریک انصاف کے امیدوار سیف اللہ ابڑو کے خلاف سندھ کے اہم رہنماوں لیاقت جتوئی سمیت دیگر نے پریس کانفرنس کی جس میں سیف اللہ ابڑو پر سنگین الزامات لگائے گئے اس کے جواب سیف اللہ ابڑو نے سوشل میڈیا پر لیاقت جتوئی کے خلاف بیان دے ڈالا اور لیاقت جتوئی کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کردیا جبکہ تحریک انصاف اراکین سندھ اسمبلی کی اکثریت سیف اللہ ابڑو کے ساتھ کھڑی ہوگئی۔
تحریک انصاف کے رہنما سیف اللہ ابڑو کالیاقت جتوئی کی جانب سے لگائے گئے الزامات کے بعد اپنے ایک وڈیو بیان میں کہنا تھا کے لیاقت جتوئی نے مجھ پر انتہائی بیہودہ الزامات لگائے ہیں۔
دادو میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت جتوئی نے کہا کہ پارٹی میں 6 ماہ قبل شامل ہونے والے سیف اللہ ابڑو کو کس بنیاد پر سینیٹ کا ٹکٹ دیا گیا؟ دریں اثنا وزیر اعظم عمران خان کو لکھے گئے شکایتی خط میں بھی ان کا کہنا ہے کہ سارے فیصلے گورنر ہائوس کے ڈرائنگ روم میں ہورہے ہیں، ہماری تجاویز کو نظرانداز کیا گیا ہے، راستے الگ ہوسکتے ہیں۔ لیاقت جتوئی نے 26 فروری جمعہ کو پارٹی رہنمائوں سمیت اپنے ساتھیوں کا اجلاس بھی طلب کرلیا ہے۔
دوسری طرف تحریک انصاف کے امیدوار سیف اللہ ابڑو کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے گئے ہیں۔ لیاقت جتوئی کے اس الزام کے جواب میں وزیراعظم کے معاون خصوصی شہبازگل نے لیاقت جتوئی کے الزام کو بیہودہ قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے دعوے کا ثبوت دیں ،ثبوت نہ دے سکے تو پارٹی ان کے خلاف ایکشن لے گی۔
پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے پارلیمانی لیڈر وصوبائی وزیر تعلیم سرداریارمحمدرند نے بھی سینٹ میں پارٹی ٹکٹوں کے معاملے پر ناراضی کااظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ سینیٹ الیکشن میں بلوچستان کے ساتھ ظلم ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی کابینہ کا رکن ہونے کے باوجود وزیراعظم ملاقات کیلئے 5 منٹ نہیں دیتے جہاں تک جام کمال کا تعلق ہے انہوں نے ہمیں فار گرانٹڈ لیاہے میں کابینہ کا وزیر ہوں بحیثیت پارلیمانی لیڈر صوبائی کابینہ کے فیصلوں میں مجھے اعتماد میں نہیں لیاجاتا، 3مارچ فیصلہ کن تاریخ ہے جس کے اثرات نہ صرف بلوچستان بلکہ پاکستان کی سیاست پر پڑیںگے۔
دریں اثنا سندھ میں سینٹ الیکشن کے ٹکٹ کی تقسیم پر تحریک انصاف دودھڑوں میں بٹ گئی سینٹ الیکشن میں تحریک انصاف کے امیدوار سیف اللہ ابڑو کے خلاف سندھ کے اہم رہنماوں لیاقت جتوئی سمیت دیگر نے پریس کانفرنس کی جس میں سیف اللہ ابڑو پر سنگین الزامات لگائے گئے اس کے جواب سیف اللہ ابڑو نے سوشل میڈیا پر لیاقت جتوئی کے خلاف بیان دے ڈالا اور لیاقت جتوئی کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کردیا جبکہ تحریک انصاف اراکین سندھ اسمبلی کی اکثریت سیف اللہ ابڑو کے ساتھ کھڑی ہوگئی۔
تحریک انصاف کے رہنما سیف اللہ ابڑو کالیاقت جتوئی کی جانب سے لگائے گئے الزامات کے بعد اپنے ایک وڈیو بیان میں کہنا تھا کے لیاقت جتوئی نے مجھ پر انتہائی بیہودہ الزامات لگائے ہیں۔