سندھ کابینہ سرکاری اساتذہ کے تبادلوں وتقرریوں کیلیے آن لائن سسٹم متعارف
اجلاس کی صدارت مراد علی شاہ نے کی،ملازمین کی پنشن کے معاملات حل کریں اور رپورٹ پیش کریں، وزیر اعلیٰ کی ہدایت
سندھ کابینہ نے سرکاری اساتذہ کے تبادلوں وتقرریوں کیلیے آن لائن سسٹم متعارف کرادیا۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ منگل کے روز سندھ کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے تمام محکموں خصوصاً بلدیاتی اداروں، اتھارٹیز اور مختلف بورڈز اور دیگر نیم سرکاری تنظیموں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے ملازمین کی پنشن کے معاملات حل کریں اور انھیں اس حوالے سے رپورٹ پیش کریں۔
اجلاس کے آغاز پر وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ بلدیاتی ملازمین کے پنشن کے معاملات ہیں،انھوں نے کہا کہ ایک ملازم جو اپنی ملازمت سے سبکدوشی ہوتا ہے اسے لازمی طور پر اس کی پنشن اور واجبات دیے جائیں۔
محکمہ تعلیم نے اسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے ٹیچنگ عملے کے ٹرانسفر پالیسی پیش کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی سال کے دوران اساتذہ کے تسلسل یقینی کو بنانا اور بار بار تبادلہ اور پوسٹنگ پر پابندی لگانا، خاص طور پر دور دراز دیہی علاقوں سے اساتذہ کی شہری علاقوں میں منتقلی پر5 نومبر2018سے پابندی نافذ کردی گئی تھی، ایک بار پھراگست2019میں تمام تدریسی عملے کے تبادلوں پر مکمل پابندی کی منظوری دی گئی۔
وزیر تعلیم سعید غنی اور سکریٹری اسکول ایجوکیشن احمد بخش ناریجو نے ڈرافٹ ٹرانسفر اینڈ پوسٹنگ پالیسی پیش کی جس میں کہا گیا ہے کہ تمام قابل عمل اسکولوں کو کھولنا ، پرائمری اسکولوں میں اساتذہ کی دستیابی کو یقینی بنانا ، طلبااساتذہ کا تناسب برقرار رکھنا اور سائنس اور انگریزی کے اساتذہ کی دستیابی کو یقینی بنانے کے حوالے سے محکمہ تعلیم نے ٹرانسفر پالیسی تشکیل دی ہے،اساتذہ کے عام تبادلوں کو ہر سال مارچ کے مہینے میں مطلع کیا جائے گا اور اس کا اطلاق نئے تعلیمی سال سے کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی منتقلی کی درخواستوں کو مندرجہ ذیل ٹائم لائنز کے مطابق تشکیل دیا جائے گا، دلچسپی رکھنے والے اساتذہ کو جنوری کے دو ہفتوں کے دوران اپنے تبادلے کے لیے ای ٹرانسفر کی درخواستیں پیش کرنی ہو گی، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر (ڈی ای او) آفس کے ذریعہ تبادلہ درخواستوں کی جانچ پڑتال جنوری کے تیسرے اور چوتھے ہفتے کے دوران) ای ٹرانسفر درخواستوں کی جانچ پڑتال، سوائے ان کے جہاں فروری کے پہلے ہفتے میں ڈی ای او متعلقہ ڈائریکٹر کا مجاز ہوں۔
فروری کے دوسرے اور تیسرے ہفتوں کے دوران ڈائریکٹر ایچ آر کے ذریعہ ای ٹرانسفر درخواست کی جانچ پڑتال کی جائے گی۔مارچ کے تیسرے ہفتے تک اسکول کے تعلیمی محکمہ کی ویب سائٹ پر سسٹم کے ذریعہ تیار کردہ احکامات کو اپ لوڈ کردیاجائیگا۔ وزیر تعلیم نے واضح کیا کہ مذکورہ بالا مقررہ ٹائم لائنزکا اطلاق ایسے معاملات میں لاگو نہیں ہوں گے جیسے سنگل روم اسکول دوبارہ کھولے جائیں،کابینہ نے مکمل غور و خوص کے بعد اسکول اساتذہ کے تبادلہ اور پوسٹنگ پالیسی کی منظوری دے دی۔
ساحلی ترقیاتی اتھارٹی نے کابینہ کو بتایا کہ پاکستان کو خوردنی تیل کی زیادہ مانگ کا سامنا ہے، مشیر ماحولیات مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ سندھ کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایس سی ڈی اے) ساحلی پٹی میں پام آئل کی شجرکاری اور پام آئل نکالنے کے حوالے سے منی مل کی تنصیب ایک کامیاب قدم ہے۔
محکمہ زراعت نے کابینہ کو بتایا کہ وہ کاشتکاروں کو فوری طورپر فوڈ سکیورٹی فراہم کرنے کے لیے تین عوامل شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں،کابینہ نے وزیراعلیٰ سندھ سے اتفاق کیا اور کہا کہ بجلی کی کمی کی وجہ سے کاشت کار شمسی ٹیوب ویل لگانے کے لئے مائل ہیں، لہذا حکومت کو ایسی اسکیم کا آغاز کرنا چاہیے۔
زمینی استعمال کے محکمہ نے خصوصی اقتصادی (ایس ای زیڈ) ، دھابیجی زون کے لئے 220 کے وی گرڈ اسٹیشن کی تنصیب کے لئے این ٹی ڈی سی کو سات ایکڑ رقبے کی الاٹمنٹ کا معاملہ پیش کیا۔ سی پیک کے تحت ایس ای زیڈ کو بجلی کی فراہمی کے لئے 4.25 ارب روپے کے منصوبے کی منظوری دی گئی ہے۔
کابینہ نے ایس ای زیڈ دھابیجی میں گرڈ اسٹیشن کی تنصیب کے لئے سات ایکڑ اراضی کی فراہمی کی منظوری دی اور محکمہ ایل یو کو قانونی اور رسمی کارروائیوں کو مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ معاہدے میں توسیع: کابینہ نے سندھ سول سرونٹ ہاؤسنگ فاؤنڈیشن (ایس سی ایس ایچ ایف) کے منیجنگ ڈائریکٹر اقبال نفیس خان کی مزید دو سال کے لئے کنٹریکٹ پر تقرری میں توسیع کی منظوری دے دی۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ منگل کے روز سندھ کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے تمام محکموں خصوصاً بلدیاتی اداروں، اتھارٹیز اور مختلف بورڈز اور دیگر نیم سرکاری تنظیموں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے ملازمین کی پنشن کے معاملات حل کریں اور انھیں اس حوالے سے رپورٹ پیش کریں۔
اجلاس کے آغاز پر وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ بلدیاتی ملازمین کے پنشن کے معاملات ہیں،انھوں نے کہا کہ ایک ملازم جو اپنی ملازمت سے سبکدوشی ہوتا ہے اسے لازمی طور پر اس کی پنشن اور واجبات دیے جائیں۔
محکمہ تعلیم نے اسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے ٹیچنگ عملے کے ٹرانسفر پالیسی پیش کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی سال کے دوران اساتذہ کے تسلسل یقینی کو بنانا اور بار بار تبادلہ اور پوسٹنگ پر پابندی لگانا، خاص طور پر دور دراز دیہی علاقوں سے اساتذہ کی شہری علاقوں میں منتقلی پر5 نومبر2018سے پابندی نافذ کردی گئی تھی، ایک بار پھراگست2019میں تمام تدریسی عملے کے تبادلوں پر مکمل پابندی کی منظوری دی گئی۔
وزیر تعلیم سعید غنی اور سکریٹری اسکول ایجوکیشن احمد بخش ناریجو نے ڈرافٹ ٹرانسفر اینڈ پوسٹنگ پالیسی پیش کی جس میں کہا گیا ہے کہ تمام قابل عمل اسکولوں کو کھولنا ، پرائمری اسکولوں میں اساتذہ کی دستیابی کو یقینی بنانا ، طلبااساتذہ کا تناسب برقرار رکھنا اور سائنس اور انگریزی کے اساتذہ کی دستیابی کو یقینی بنانے کے حوالے سے محکمہ تعلیم نے ٹرانسفر پالیسی تشکیل دی ہے،اساتذہ کے عام تبادلوں کو ہر سال مارچ کے مہینے میں مطلع کیا جائے گا اور اس کا اطلاق نئے تعلیمی سال سے کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی منتقلی کی درخواستوں کو مندرجہ ذیل ٹائم لائنز کے مطابق تشکیل دیا جائے گا، دلچسپی رکھنے والے اساتذہ کو جنوری کے دو ہفتوں کے دوران اپنے تبادلے کے لیے ای ٹرانسفر کی درخواستیں پیش کرنی ہو گی، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر (ڈی ای او) آفس کے ذریعہ تبادلہ درخواستوں کی جانچ پڑتال جنوری کے تیسرے اور چوتھے ہفتے کے دوران) ای ٹرانسفر درخواستوں کی جانچ پڑتال، سوائے ان کے جہاں فروری کے پہلے ہفتے میں ڈی ای او متعلقہ ڈائریکٹر کا مجاز ہوں۔
فروری کے دوسرے اور تیسرے ہفتوں کے دوران ڈائریکٹر ایچ آر کے ذریعہ ای ٹرانسفر درخواست کی جانچ پڑتال کی جائے گی۔مارچ کے تیسرے ہفتے تک اسکول کے تعلیمی محکمہ کی ویب سائٹ پر سسٹم کے ذریعہ تیار کردہ احکامات کو اپ لوڈ کردیاجائیگا۔ وزیر تعلیم نے واضح کیا کہ مذکورہ بالا مقررہ ٹائم لائنزکا اطلاق ایسے معاملات میں لاگو نہیں ہوں گے جیسے سنگل روم اسکول دوبارہ کھولے جائیں،کابینہ نے مکمل غور و خوص کے بعد اسکول اساتذہ کے تبادلہ اور پوسٹنگ پالیسی کی منظوری دے دی۔
ساحلی ترقیاتی اتھارٹی نے کابینہ کو بتایا کہ پاکستان کو خوردنی تیل کی زیادہ مانگ کا سامنا ہے، مشیر ماحولیات مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ سندھ کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایس سی ڈی اے) ساحلی پٹی میں پام آئل کی شجرکاری اور پام آئل نکالنے کے حوالے سے منی مل کی تنصیب ایک کامیاب قدم ہے۔
محکمہ زراعت نے کابینہ کو بتایا کہ وہ کاشتکاروں کو فوری طورپر فوڈ سکیورٹی فراہم کرنے کے لیے تین عوامل شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں،کابینہ نے وزیراعلیٰ سندھ سے اتفاق کیا اور کہا کہ بجلی کی کمی کی وجہ سے کاشت کار شمسی ٹیوب ویل لگانے کے لئے مائل ہیں، لہذا حکومت کو ایسی اسکیم کا آغاز کرنا چاہیے۔
زمینی استعمال کے محکمہ نے خصوصی اقتصادی (ایس ای زیڈ) ، دھابیجی زون کے لئے 220 کے وی گرڈ اسٹیشن کی تنصیب کے لئے این ٹی ڈی سی کو سات ایکڑ رقبے کی الاٹمنٹ کا معاملہ پیش کیا۔ سی پیک کے تحت ایس ای زیڈ کو بجلی کی فراہمی کے لئے 4.25 ارب روپے کے منصوبے کی منظوری دی گئی ہے۔
کابینہ نے ایس ای زیڈ دھابیجی میں گرڈ اسٹیشن کی تنصیب کے لئے سات ایکڑ اراضی کی فراہمی کی منظوری دی اور محکمہ ایل یو کو قانونی اور رسمی کارروائیوں کو مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ معاہدے میں توسیع: کابینہ نے سندھ سول سرونٹ ہاؤسنگ فاؤنڈیشن (ایس سی ایس ایچ ایف) کے منیجنگ ڈائریکٹر اقبال نفیس خان کی مزید دو سال کے لئے کنٹریکٹ پر تقرری میں توسیع کی منظوری دے دی۔