مریخ پر کھلنے والے پیراشوٹ میں ناسا کا ’خفیہ پیغام‘ کیا تھا

پریزروینس کے پیراشوٹ پر یہ خفیہ پیغام ’ایسکی‘ فارمیٹ میں لکھا گیا ہے


ویب ڈیسک February 24, 2021
پریزروینس کے پیراشوٹ پر یہ خفیہ پیغام ’ایسکی‘ فارمیٹ میں لکھا گیا ہے۔ (فوٹو: ناسا/ ٹوئٹر)

حالیہ ترین امریکی خلائی کھوجی ''پریزروینس'' نے جب مریخ پر اترنے کےلیے اپنا پیراشوٹ کھولا تو سفید اور سرخ رنگ کے اس پیراشوٹ میں ناسا کی طرف سے ایک 'خفیہ پیغام' بھی درج تھا۔

تفصیلات کے مطابق، امریکی خلائی تحقیقی ادارے ''ناسا'' نے کچھ روز قبل مریخ پر اپنے خلائی مشن ''پریزروینس'' کے اُترنے کی ویڈیو اور تصاویر سوشل میڈیا پر جاری کرنے کے بعد اعلان کیا کہ مریخ پر کھلنے والے پیراشوٹ میں ایک 'خفیہ پیغام' بھی ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیے: ناسا نے مریخ کی تازہ ترین ویڈیو، تصاویر اور آوازیں جاری کردیں

اسی کے ساتھ عوام کو دعوت دی گئی کہ وہ اس خفیہ پیغام کو تلاش کریں اور پڑھنے کی کوشش کریں۔



حیرت انگیز طور پر، صرف چھ گھنٹے بعد ہی فرانس سے ایک ٹوئٹر صارف اور سافٹ ویئر انجینئر نے یہ خفیہ پیغام نہ صرف پڑھ لیا بلکہ اس کی وضاحت بھی اپنی ٹویٹ میں شیئر کرا دی:



یہ دراصل امریکی صدر تھیوڈور روزویلٹ کی 1899 میں کی گئی ایک تقریر سے لیا گیا جملہ ہے جو پچھلے کئی برسوں سے ناسا کی مشہور ''جیٹ پروپلشن لیبارٹری'' کا نعرہ بھی ہے:

Dare Mighty Things


(عظیم کاموں کی ہمت کرو!)


پریزروینس پروجیکٹ کے چیف انجینئر، ایڈم اسٹیلٹزنر نے اس ''درست جواب'' کی تصدیق کرتے ہوئے کچھ اضافی وضاحت بھی کی۔



تصویر میں پریزروینس کا پیراشوٹ کھلا ہوا ہے جس میں سفید اور سرخ رنگ کی لکیریں نمایاں ہیں جو پیراشوٹ کے مرکز سے نکل کر باہر تک جارہی ہیں۔

ان بظاہر بے ترتیب لکیروں پر غور کیا جائے تو معلوم ہوگا کہ دراصل یہ چار ہم مرکز دائرے ہیں جبکہ ہر دائرے میں سرخ و سفید رنگ ایک مخصوص انداز (پیٹرن) لیے ہوئے ہیں۔



ناسا کا خفیہ پیغام بھی اسی ترتیب میں پوشیدہ ہے جو ''ایسکی'' (ASCII) یعنی ''امریکن اسٹینڈرڈ کوڈ فار انفارمیشن انٹرچینج'' فارمیٹ کو ظاہر کرتی ہے۔

سب سے اندرونی دائرے میں DARE لکھا ہے؛ اس سے باہر والے، دوسرے دائرے میں MIGHTY لکھا ہے؛ پھر تیسرے دائرے میں THINGS لکھا ہے؛ جبکہ سب سے باہر والے، یعنی چوتھے دائرے میں جیٹ پروپلشن لیبارٹری کے صدر دفتر (ہیڈ کوارٹرز) کا مقام درج ہے جو اس کے ''گلوبل پوزیشننگ سسٹم'' (جی پی ایس) کوآرڈی نیٹس کو ظاہر کرتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں