بیماری کا علم پوری دنیا کو ہے مشرف آج بھی خصوصی عدالت میں پیش نہیں ہونگے قصوری
میڈیکل رپورٹ نہ ملی تو عدالت سے استثنیٰ کی زبانی درخواست کرینگے، میڈیا سے گفتگو، مشرف غنودگی میں ہیں، بیرسٹر سیف
سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل احمد رضا قصوری نے کہا ہے کہ پرویز مشرف بیمار ہیں اور وہ آج غداری کیس کی سماعت کے موقع پر خصوصی عدالت میں پیش نہیں ہوں گے۔
میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ وہ کوشش کریں گے کہ پرویز مشرف کی میڈیکل رپورٹ خصوصی عدالت میں پیش کریں تاہم اگر ڈاکٹروں کی رپورٹ نہ ملی تو عدالت سے زبانی درخواست کریں گے کہ ان کے موکل کو حاضری سے مستثنیٰ قرار دیا جائے، پرویز مشرف کوئی عام آدمی نہیں، ان کی بیماری کا عدالت اور ساری دنیا کو علم ہے۔ اے ایف پی سے ٹیلی فون پر گفتگو میں انھوں نے کہا کہ تمام دنیا جانتی ہے کہ وہ اس وقت عارضہ قلب کے باعث آئی سی یو میں زیر علاج ہیں، عدالت میں زبانی درخواست دیں گے کہ ابھی تک مشرف کی حالت بہتر نہیں ہوئی، امید ہے عدالت پیشی سے استثنیٰ دیدے گی، عدالت مشرف کو کوئی خصوصی رعایت نہیں دے رہی بلکہ یہ قانون کے مطابق ہے، انسانی زندگی زیادہ اہم ہے، پرویزمشرف کی طبی رپورٹیں برطانوی ماہرین کو بھجوائی گئی ہیں تاکہ ان کے مقامی طور پر یا بیرون ملک مزید علاج کے حوالے سے فیصلہ کیا جا سکے۔
ان کے دوسرے وکیل بیرسٹر محمد علی سیف نے بتایا کہ پرویز مشرف کی حالت مستحکم ہے، سکون آور ادویہ کے استعمال کے باعث غنودگیہے۔ دوسری جانب پرویز مشرف سے ملاقاتوں پر بدستور پابندی ہے، اتوار کو بھی ان کے وکلا اور کچھ کارکن اسپتال کے باہر موجود رہے، ان کے وکلا کی ٹیم میں شامل رانا اعجاز ایڈووکیٹ اسپتال پہنچے تاہم انھیں بھی ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں انھوں نے کہاکہ میڈیکل رپورٹ ابھی نہیں ملی، وکلا کے پینل کا اجلاس طلب کیا گیا جس میں آئندہ کا لائحہ عمل بنایا جائے گا۔ آن لائن کے مطابق سابق صدر نے چہل قدمی بھی کی، ادھر اسلام آباد ہائی کورٹ نے پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے سے روکنے کی درخواست سماعت کے لیے منظور کرلی، آج جسٹس شوکت عزیز صدیقی اس کی سماعت کریں گے۔ایک ٹی وی کے مطابق پرویز مشرف کے دوسرے وکیل بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ سب کو پتہ ہے کہ پرویز مشرف بیمار اور آئی سی یو میں ہیں ، ان سے کسی کو ملنے کی اجازت نہیں ۔
میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ وہ کوشش کریں گے کہ پرویز مشرف کی میڈیکل رپورٹ خصوصی عدالت میں پیش کریں تاہم اگر ڈاکٹروں کی رپورٹ نہ ملی تو عدالت سے زبانی درخواست کریں گے کہ ان کے موکل کو حاضری سے مستثنیٰ قرار دیا جائے، پرویز مشرف کوئی عام آدمی نہیں، ان کی بیماری کا عدالت اور ساری دنیا کو علم ہے۔ اے ایف پی سے ٹیلی فون پر گفتگو میں انھوں نے کہا کہ تمام دنیا جانتی ہے کہ وہ اس وقت عارضہ قلب کے باعث آئی سی یو میں زیر علاج ہیں، عدالت میں زبانی درخواست دیں گے کہ ابھی تک مشرف کی حالت بہتر نہیں ہوئی، امید ہے عدالت پیشی سے استثنیٰ دیدے گی، عدالت مشرف کو کوئی خصوصی رعایت نہیں دے رہی بلکہ یہ قانون کے مطابق ہے، انسانی زندگی زیادہ اہم ہے، پرویزمشرف کی طبی رپورٹیں برطانوی ماہرین کو بھجوائی گئی ہیں تاکہ ان کے مقامی طور پر یا بیرون ملک مزید علاج کے حوالے سے فیصلہ کیا جا سکے۔
ان کے دوسرے وکیل بیرسٹر محمد علی سیف نے بتایا کہ پرویز مشرف کی حالت مستحکم ہے، سکون آور ادویہ کے استعمال کے باعث غنودگیہے۔ دوسری جانب پرویز مشرف سے ملاقاتوں پر بدستور پابندی ہے، اتوار کو بھی ان کے وکلا اور کچھ کارکن اسپتال کے باہر موجود رہے، ان کے وکلا کی ٹیم میں شامل رانا اعجاز ایڈووکیٹ اسپتال پہنچے تاہم انھیں بھی ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں انھوں نے کہاکہ میڈیکل رپورٹ ابھی نہیں ملی، وکلا کے پینل کا اجلاس طلب کیا گیا جس میں آئندہ کا لائحہ عمل بنایا جائے گا۔ آن لائن کے مطابق سابق صدر نے چہل قدمی بھی کی، ادھر اسلام آباد ہائی کورٹ نے پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے سے روکنے کی درخواست سماعت کے لیے منظور کرلی، آج جسٹس شوکت عزیز صدیقی اس کی سماعت کریں گے۔ایک ٹی وی کے مطابق پرویز مشرف کے دوسرے وکیل بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ سب کو پتہ ہے کہ پرویز مشرف بیمار اور آئی سی یو میں ہیں ، ان سے کسی کو ملنے کی اجازت نہیں ۔