بی جے پی کو اپنے دو رہنماؤں کی منشیات فروشی کے الزام میں گرفتاری سے دھچکا
شعبہ نوجوانان کی سربراہ اور اداکارہ پامیلا گوسوامی سے 10 لاکھ روپے کی کوکین برآمد ہوئی
بھارتی حکمران جماعت بی جے پی کے 2 رہنماؤں کی منشیات فروشی کے الزام میں گرفتاری سے حکومتی ساکھ کو دھچکا پہنچا ہے۔
کولکتہ پولیس نے بی جے پی کے شعبہ نوجوانان (یوا مورچے) کی سربراہ اور اداکارہ پامیلا گوسوامی کو ان کے دوست پربیر کمار کے ساتھ گرفتار کرکے ان کے پاس سے منشیات کی بڑی مقدار برآمد کرلی جس کی مالیت 10 لاکھ روپے ہے۔
پامیلا نے منشیات سے اظہار لاتعلقی کرتے ہوئے اپنی ہی پارٹی کے رہنما راکیش سنگھ پر پھنسانے کا الزام لگادیا اور کہا کہ راکیش کے آدمیوں نے یہ کوکین ان کی گاڑی میں رکھوائی۔ پامیلا کے الزام پر پولیس نے راکیش سنگھ کو بھی گرفتار کرلیا۔ تاہم کیس میں دلچسپ موڑ اس وقت آیا جب خود پامیلا کے والد نے کہا کہ پامیلا نشے کی عادی ہے۔
بی جے پی نے اس واقعے کو اپنے خلاف سازش قرار دیا جبکہ ترینمول کانگریس نے ردعمل میں کہا کہ اس واقعے سے بی جے پی کا اصل چہرہ کھل کر سامنے آ گیا۔
کولکتہ پولیس نے بی جے پی کے شعبہ نوجوانان (یوا مورچے) کی سربراہ اور اداکارہ پامیلا گوسوامی کو ان کے دوست پربیر کمار کے ساتھ گرفتار کرکے ان کے پاس سے منشیات کی بڑی مقدار برآمد کرلی جس کی مالیت 10 لاکھ روپے ہے۔
پامیلا نے منشیات سے اظہار لاتعلقی کرتے ہوئے اپنی ہی پارٹی کے رہنما راکیش سنگھ پر پھنسانے کا الزام لگادیا اور کہا کہ راکیش کے آدمیوں نے یہ کوکین ان کی گاڑی میں رکھوائی۔ پامیلا کے الزام پر پولیس نے راکیش سنگھ کو بھی گرفتار کرلیا۔ تاہم کیس میں دلچسپ موڑ اس وقت آیا جب خود پامیلا کے والد نے کہا کہ پامیلا نشے کی عادی ہے۔
بی جے پی نے اس واقعے کو اپنے خلاف سازش قرار دیا جبکہ ترینمول کانگریس نے ردعمل میں کہا کہ اس واقعے سے بی جے پی کا اصل چہرہ کھل کر سامنے آ گیا۔