انسداد پولیو کے فتوے کی تشہیر مولانا سمیع طالبان میں دوری پیدا ہو رہی ہے جامعہ حقانیہ
فتویٰ کو اشتہارات کی شکل میں شائع کرنا مولاناسمیع الحق اورطالبان کے درمیان دوری پیدا کرنے کے مترادف ہے۔ ترجمان
جامعہ دارالعلوم حقانیہ کے ترجمان نے کہاکہ پولیو ویکسین کے جواز کے بارے میں ملک بھر کے تمام بڑے مدارس،علماء اور مشائخ کے فتوے موجود ہیں مگر اس کا ذکر نہیں کیا جارہا جبکہ دارالعلوم حقانیہ کے فتوے کو بار بار ٹی وی اور اخبارات میں شائع کیا جارہا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ یہ ایک گہری سازش لگ رہی ہے کیونکہ ایسے حالات میں کہ طالبان او رحکومت کے درمیان مولانا سمیع الحق کے ذریعہ مذاکرات اور قیام امن کیلیے کوششوں کا آغاز ہونے والا تھا۔ انسداد پولیو کے بارے میں فتویٰ کو اشتہارات کی شکل میں شائع کرنا اس مذاکراتی عمل کو ایک بار پھر سبوتاژ کرنے اور مولاناسمیع الحق اورطالبان کے درمیان دوری پیدا کرنے کے مترادف ہے۔ترجمان نے کہاکہ ہم نے ہرموقع پر ان خدشات کا اظہار کیا ہے کہ انسداد پولیو مہم کو بعض سامراجی طاقتیں اپنے مذموم مقاصد کیلیے استعمال کررہی ہیں جیسا کہ ایبٹ آباد کا حادثہ ہوا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اب اس مہم کے بارے میں عوام اور علماء خدشات کا اظہار کررہے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ یہ ایک گہری سازش لگ رہی ہے کیونکہ ایسے حالات میں کہ طالبان او رحکومت کے درمیان مولانا سمیع الحق کے ذریعہ مذاکرات اور قیام امن کیلیے کوششوں کا آغاز ہونے والا تھا۔ انسداد پولیو کے بارے میں فتویٰ کو اشتہارات کی شکل میں شائع کرنا اس مذاکراتی عمل کو ایک بار پھر سبوتاژ کرنے اور مولاناسمیع الحق اورطالبان کے درمیان دوری پیدا کرنے کے مترادف ہے۔ترجمان نے کہاکہ ہم نے ہرموقع پر ان خدشات کا اظہار کیا ہے کہ انسداد پولیو مہم کو بعض سامراجی طاقتیں اپنے مذموم مقاصد کیلیے استعمال کررہی ہیں جیسا کہ ایبٹ آباد کا حادثہ ہوا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اب اس مہم کے بارے میں عوام اور علماء خدشات کا اظہار کررہے ہیں۔