- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتہ افراد کیس؛ پتہ چلتا ہے وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم شہباز شریف کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
- اسٹاک ایکسچینج؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار 72 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور
- شاداب کو ٹیم کے اسٹرائیک ریٹ کی فکر ستانے لگی
- لکی مروت؛ شادی کی تقریب میں فائرنگ سے 6 افراد جاں بحق
- اٹلی: آدھی رات کو آئسکریم کھانے پر پابندی کا بِل پیش
- ملک بھر میں مکمل پنک مون کا نظارہ
یکم مارچ سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھاری اضافے کا امکان
اسلام آباد: اوگرا نے یکم مارچ سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری پیٹرولیم ڈویژن کو ارسال کردی ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق یکم مارچ سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے، اور اس حوالے سے اوگرا نے سمری پیٹرولیم ڈویژن کو ارسال کر دی ہے۔
ذرائع کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی مجوزہ قیمتوں کا تعین 30 روپے فی لیٹر لیوی کی بنیاد پرکیا گیا ہے، جس کے تحت پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 20 روپے7 پیسے اور ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 19روپے 61 پیسے اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔
فی لیٹر پیٹرول پر موجودہ عائد لیوی 17 روپے 97 پیسے اور فی لیٹر ڈیزل پر موجودہ عائد لیوی 18 روپے 36 پیسے ہے، اور موجودہ پیٹرولیم لیوی کی بنیاد پر پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت 6 روپے فی لیٹر بڑھے گی۔ پیٹرولیم مصنوعات میں ردوبدل کا حتمی فیصلہ وزارت خزانہ وزیراعظم کی مشاورت سے کرے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔