نئی بھارتی حکومت آنے پر مذاکراتی عمل بحال ہوجائے گا دفتر خارجہ
پاکستان اپنے موقف پرقائم ہے،بھارتی فوج علاقے سے جائے،تسنیم اسلم
دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے کہاکہ جموںوکشمیر متنازع علاقہ ہے اور اس تنازعے پر پاکستان کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
پاکستان نے مسئلہ کشمیرپر اپناموقف دہرایاہے اوریہ معاملہ اقوام متحدہ کی قراردادوںکے مطابق حل کرنے کی ضرورت پرزور دیاہے۔ دفترخارجہ کی ترجمان نے کہاکہ جموںوکشمیر ایک متنازع علاقہ ہے اوراس تنازعے پرپاکستان کے موقف میںکوئی تبدیلی نہیںآئی ہے۔ انھوںنے کہاکہ اس تنازعے پرسلامتی کونسل 20 قراردادیں منظورکر چکی ہے۔ تسنیم اسلم نے کہاکہ پاکستان نے یہ مسئلہ باربار عالمی برادری کے سامنے اٹھایاہے جوکشمیر کے نصب العین سے پاکستان کی گہری وابستگی کاثبوت ہے۔
انھوں نے کہاکہ انتخابات رائے شماری کامتبادل نہیں ہوسکتے اوراقوام متحدہ کی قراردادوںکا تقاضاہے کہ مقبوضہ علاقے سے بھارتی فوج واپس جائے۔ آن لائن کے مطابق انھوںنے یہ بھی کہا کہ پاکستان تمام تصفیہ طلب مسائل کے حل کے لیے بھارت کے ساتھ جامع مذاکرات کی بحالی چاہتاہے۔ امیدہے کہ نئی حکومت آنے پریہ عمل بحال ہوجائے گا۔ ایک انٹرویومیں انھوںنے کہاکہ مذاکراتی عمل بھارت میںعام انتخابات کے نتیجے میں نئی حکومت کے قیام کے بعددوبارہ شروع کیاجائے گا۔ سعودی وزیرخارجہ کے آئندہ دورے سے متعلق انھوںنے کہاکہ یہ معمول کارابطہ ہے۔
پاکستان نے مسئلہ کشمیرپر اپناموقف دہرایاہے اوریہ معاملہ اقوام متحدہ کی قراردادوںکے مطابق حل کرنے کی ضرورت پرزور دیاہے۔ دفترخارجہ کی ترجمان نے کہاکہ جموںوکشمیر ایک متنازع علاقہ ہے اوراس تنازعے پرپاکستان کے موقف میںکوئی تبدیلی نہیںآئی ہے۔ انھوںنے کہاکہ اس تنازعے پرسلامتی کونسل 20 قراردادیں منظورکر چکی ہے۔ تسنیم اسلم نے کہاکہ پاکستان نے یہ مسئلہ باربار عالمی برادری کے سامنے اٹھایاہے جوکشمیر کے نصب العین سے پاکستان کی گہری وابستگی کاثبوت ہے۔
انھوں نے کہاکہ انتخابات رائے شماری کامتبادل نہیں ہوسکتے اوراقوام متحدہ کی قراردادوںکا تقاضاہے کہ مقبوضہ علاقے سے بھارتی فوج واپس جائے۔ آن لائن کے مطابق انھوںنے یہ بھی کہا کہ پاکستان تمام تصفیہ طلب مسائل کے حل کے لیے بھارت کے ساتھ جامع مذاکرات کی بحالی چاہتاہے۔ امیدہے کہ نئی حکومت آنے پریہ عمل بحال ہوجائے گا۔ ایک انٹرویومیں انھوںنے کہاکہ مذاکراتی عمل بھارت میںعام انتخابات کے نتیجے میں نئی حکومت کے قیام کے بعددوبارہ شروع کیاجائے گا۔ سعودی وزیرخارجہ کے آئندہ دورے سے متعلق انھوںنے کہاکہ یہ معمول کارابطہ ہے۔