دو نائیجیرین باشندوں کے اغوا میں ملوث ایس ایچ او ڈیفنس اور آئی او گرفتار
دونوں افسران نے لاکھوں روپے رشوت لے کر دو نائجیرین باشندوں کو ایک شخص کے حوالے کردیا
اینٹی وائلنٹ کرائم سیل پولیس (اے وی سی سی) نے دو نائجیرین باشندوں کے اغوا برائے تاوان میں ملوث ایس ایچ او ڈیفنس اور ایس آئی او ڈیفنس کو گرفتار کرلیا۔
اینٹی وائیلنٹ کرائم سیل کے افسران نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ ڈیفنس پولیس نے 14 نومبر 2020ء کو 3 غیرملکی نائیجیرین کو بازیاب کرایا تھا جب کہ اغوا کا مقدمہ ڈیفنس تھانے میں درج ہے، چند ماہ قبل اعلیٰ پولیس افسران کو ایک شخص کے ذریعے ویڈیو ملی کہ تین غیر ملکی باشندے جن کا تعلق نائجیریا سے تھا انہیں کمرے میں بند کر کے تشدد کیا جارہا ہے جس پر پولیس نے کارروائی کرکے ان افراد کا بازیاب کرایا اور تشدد کرنے والے ملزمان کو گرفتار کرلیا تھا جنہیں بعد میں جیل منتقل کردیا گیا۔
پولیس حکام نے بتایا کہ مغوی نائجیرین کو پولیس حکام کی اجازت سے ڈی پورٹ کیا جانا تھا یا پھر انہیں ان کے سفارت خانے کے حوالے کیا جانا تھا لیکن ایسا نہیں کیا گیا، اس دوران ایک شخص نے آکر ڈیفنس پولیس کو بتایا کہ مذکورہ افراد کو چھوڑا جائے جس پر انہیں غیر قانونی طور پر چھوڑ دیا گیا اس کے بعد ایک شخص بیرون ملک چلا گیا جبکہ دو پراسرار طور پر لاپتا ہوگئے۔
پولیس حکام نے بتایا کہ ڈیفنس آپریشن اور انویسٹی گیشن پولیس نے لاکھوں روپے رشوت وصول کرکے غیر قانونی طریقے سے غیرملکیوں کو اس شخص کے حوالے کیا تھا، واقعے کی تحقیقات کے لیے ڈی آئی جی سی آئی اے عارف حنیف کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی، انکوائری کمیٹی میں ایس ایس پی اے وی سی سی ، عبداللہ حامد اور ایس ایس پی ساؤتھ زبیر نذیر شیخ بھی شامل تھے۔
پولیس حکام کے مطابق انکوائری رپورٹ میں، ایس ایچ او ڈیفنس سب انسپکٹر محمد علی اور ایس آئی او ڈیفنس وسیم ابڑو قصور وار قرار پائے، اے وی سی سی پولیس نے ایک کارروائی میں 4 ملزمان کو بھی گرفتار کیا اور گرفتار ملزمان نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ انھوں نے غیر ملکیوں کو رہا کرنے کے لیے ایس ایچ او ڈیفنس سب انسپکٹر محمد علی اور ایس آئی او ڈیفنس وسیم ابڑو کو بھاری رشوت دی جس پر اے وی سی سی پولیس نے رات گئے کارروائی کرتے ہوئے ایس ایچ او ڈیفنس سب انسپکٹر محمد علی اور ایس آئی او ڈیفنس وسیم ابڑو گرفتار کرلیا اب ان سے تفتیش جاری ہے۔
اینٹی وائیلنٹ کرائم سیل کے افسران نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ ڈیفنس پولیس نے 14 نومبر 2020ء کو 3 غیرملکی نائیجیرین کو بازیاب کرایا تھا جب کہ اغوا کا مقدمہ ڈیفنس تھانے میں درج ہے، چند ماہ قبل اعلیٰ پولیس افسران کو ایک شخص کے ذریعے ویڈیو ملی کہ تین غیر ملکی باشندے جن کا تعلق نائجیریا سے تھا انہیں کمرے میں بند کر کے تشدد کیا جارہا ہے جس پر پولیس نے کارروائی کرکے ان افراد کا بازیاب کرایا اور تشدد کرنے والے ملزمان کو گرفتار کرلیا تھا جنہیں بعد میں جیل منتقل کردیا گیا۔
پولیس حکام نے بتایا کہ مغوی نائجیرین کو پولیس حکام کی اجازت سے ڈی پورٹ کیا جانا تھا یا پھر انہیں ان کے سفارت خانے کے حوالے کیا جانا تھا لیکن ایسا نہیں کیا گیا، اس دوران ایک شخص نے آکر ڈیفنس پولیس کو بتایا کہ مذکورہ افراد کو چھوڑا جائے جس پر انہیں غیر قانونی طور پر چھوڑ دیا گیا اس کے بعد ایک شخص بیرون ملک چلا گیا جبکہ دو پراسرار طور پر لاپتا ہوگئے۔
پولیس حکام نے بتایا کہ ڈیفنس آپریشن اور انویسٹی گیشن پولیس نے لاکھوں روپے رشوت وصول کرکے غیر قانونی طریقے سے غیرملکیوں کو اس شخص کے حوالے کیا تھا، واقعے کی تحقیقات کے لیے ڈی آئی جی سی آئی اے عارف حنیف کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی، انکوائری کمیٹی میں ایس ایس پی اے وی سی سی ، عبداللہ حامد اور ایس ایس پی ساؤتھ زبیر نذیر شیخ بھی شامل تھے۔
پولیس حکام کے مطابق انکوائری رپورٹ میں، ایس ایچ او ڈیفنس سب انسپکٹر محمد علی اور ایس آئی او ڈیفنس وسیم ابڑو قصور وار قرار پائے، اے وی سی سی پولیس نے ایک کارروائی میں 4 ملزمان کو بھی گرفتار کیا اور گرفتار ملزمان نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ انھوں نے غیر ملکیوں کو رہا کرنے کے لیے ایس ایچ او ڈیفنس سب انسپکٹر محمد علی اور ایس آئی او ڈیفنس وسیم ابڑو کو بھاری رشوت دی جس پر اے وی سی سی پولیس نے رات گئے کارروائی کرتے ہوئے ایس ایچ او ڈیفنس سب انسپکٹر محمد علی اور ایس آئی او ڈیفنس وسیم ابڑو گرفتار کرلیا اب ان سے تفتیش جاری ہے۔