لڑائی کے دوران مرغے نے اپنے ہی مالک کی جان لے لی
مرغوں کی لڑائی کروانے والے دیگر 15 افراد کو بھی حراست میں لے لیا گیا
SHANGHAI:
بھارت میں لڑائی کے دوران مالک اپنے ہی مرغے کے وار سے مارا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی بھارت میں ریاست تلنگانہ کے ضلع کریم نگر میں مرغوں کی غیر قانونی لڑائی سے قبل یہ حادثہ پیش آیا۔ مرغے کا مالک لڑائی کے لیے اس کے پنچوں کے ساتھ تیز دار چاقو باندھ کر لایا تھا۔
مرغے کے مالک نے جیسے ہی اسے لڑائی کے لیے میدان میں اتارنے کے لیے چھوڑا تو وہ پھڑپھڑایا اور اس دوران میں اس کے پنچوں پر لگے تیز دھار چاقو سے مالک کے پیٹ کے نیچے گہرا زخم لگ گیا جس کے بعد خون بہنے لگا۔
مقامی پولیس افسر کے مطابق زخمی ہونے کے بعد مرغے کے مالک کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا تاہم زیادہ خون بہہ جانے کے باعث وہ جاں بر نہیں ہوسکا۔
اس حادثے کے بعد پولیس نے مرغے کو تھوڑی دیر تحویل میں رکھ کر بعد ازاں پولٹری فارم بھجوا دیا جب کہ مرغوں کی لڑائی کروانے والے دیگر 15 افراد کو بھی حراست میں لے لیا۔
یہ خبر بھی پڑھیے: مرغوں کی لڑائی پر چھاپے کے دوران مرغے کے حملے میں پولیس چیف ہلاک
واضح رہے کہ بھارت کی ریاستوں تلنگانہ، آندرا پردیش، کرناٹک اور اوڑیسا میں مرغوں کی لڑائی پر پابندی ہے اور خاص طور پر ہندو تہوار سنکرنتی سے قبل اس پابندی پر سختی سے عمل کروایا جاتا ہے۔
لڑائی کے لیے مرغوں کے پنجوں کے ساتھ تیز دھار چاقو باندھے جاتے ہیں جس کے باعث ان لڑائیوں میں پرندے بری طرح زخمی ہوجاتے ہیں اور ہر سال ہزاروں مرغے مارے جاتے ہیں۔ دنیا بھر میں ایسے کھیلوں کی حوصلہ شکنی کی جارہی ہے جس میں جانوروں کو تشدد کا سامنا ہو یا انہیں آپس میں لڑایا جائے، تاہم اب بھی کئی ممالک میں عوامی سطح پر ایسے مقابلے مقبول ہیں۔
بھارت میں لڑائی کے دوران مالک اپنے ہی مرغے کے وار سے مارا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی بھارت میں ریاست تلنگانہ کے ضلع کریم نگر میں مرغوں کی غیر قانونی لڑائی سے قبل یہ حادثہ پیش آیا۔ مرغے کا مالک لڑائی کے لیے اس کے پنچوں کے ساتھ تیز دار چاقو باندھ کر لایا تھا۔
مرغے کے مالک نے جیسے ہی اسے لڑائی کے لیے میدان میں اتارنے کے لیے چھوڑا تو وہ پھڑپھڑایا اور اس دوران میں اس کے پنچوں پر لگے تیز دھار چاقو سے مالک کے پیٹ کے نیچے گہرا زخم لگ گیا جس کے بعد خون بہنے لگا۔
مقامی پولیس افسر کے مطابق زخمی ہونے کے بعد مرغے کے مالک کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا تاہم زیادہ خون بہہ جانے کے باعث وہ جاں بر نہیں ہوسکا۔
اس حادثے کے بعد پولیس نے مرغے کو تھوڑی دیر تحویل میں رکھ کر بعد ازاں پولٹری فارم بھجوا دیا جب کہ مرغوں کی لڑائی کروانے والے دیگر 15 افراد کو بھی حراست میں لے لیا۔
یہ خبر بھی پڑھیے: مرغوں کی لڑائی پر چھاپے کے دوران مرغے کے حملے میں پولیس چیف ہلاک
واضح رہے کہ بھارت کی ریاستوں تلنگانہ، آندرا پردیش، کرناٹک اور اوڑیسا میں مرغوں کی لڑائی پر پابندی ہے اور خاص طور پر ہندو تہوار سنکرنتی سے قبل اس پابندی پر سختی سے عمل کروایا جاتا ہے۔
لڑائی کے لیے مرغوں کے پنجوں کے ساتھ تیز دھار چاقو باندھے جاتے ہیں جس کے باعث ان لڑائیوں میں پرندے بری طرح زخمی ہوجاتے ہیں اور ہر سال ہزاروں مرغے مارے جاتے ہیں۔ دنیا بھر میں ایسے کھیلوں کی حوصلہ شکنی کی جارہی ہے جس میں جانوروں کو تشدد کا سامنا ہو یا انہیں آپس میں لڑایا جائے، تاہم اب بھی کئی ممالک میں عوامی سطح پر ایسے مقابلے مقبول ہیں۔