ہنزہ حسن آباد میں گلیشیائی جھیل کے پھٹنے کا خطرہ

جھیل پھٹنے سے سیلابی صورتحال، بڑے پیمانے پر مقامی آبادی متاثر ہونے کا خدشہ

جھیل پھٹنے سے سیلابی صورتحال، بڑے پیمانے پر مقامی آبادی متاثر ہونے کا خدشہ۔ فوٹو: فائل

JERUSALEM/MOSCOW:
ہنزہ حسن آباد میں بننے والی گلیشیائی جھیل کے کسی بھی وقت پھٹنے کا محکمہ موسمیات نے عندیہ دیدیا جب کہ جھیل پھٹنے سیسیلابی صورتحال اختیار کرنے، بڑے پیمانے پر مقامی آبادی متاثر ہونے کا خدشہ بھی ظاہر کردیا گیا ہے۔

محکمہ موسمیات نے صورتحال کا جائزہ لینے کیلیے آٹومیٹک ویدر سٹیشن و واٹر لیول و واٹر ڈسچارچ مانیٹرنگ سٹیشن نصب کرنے کی سفارش کردی، ٹیکنیکل ٹیم مارچ کے پہلے ہفتے میں جھیل پر آٹو میٹک ویدر سٹیشن نصب کرے گی۔

محکمہ موسمیات نے گلگت بلتستان ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کو واٹر لیول گیچ فراہم کرنے کی درخواست کردی ہے۔ پاکستان محکمہ موسمیات کی ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈویژن کی گلیشئر مانیٹرنگ گروپ نے گلاف الرٹ جاری کردیا۔


الرٹ میں کہا گیا ہے کہ ششپر گلیشئرکے سرکنے اور پانی کا بہاؤ رکنے سے جھیل کے پھٹنے کا خدشہ ہے، گلیشیائی جھیل آمد موسم گرما میں درجہ حرارت میں اضافہ کے ساتھ پھٹنے کا امکان ہے، آئندہ 3 سے 4ہفتے بہت اہم ہیں۔

گلاف پراجیکٹ ٹو کے ذریعے تجویز کردہ ہائیڈرو میٹریالوجیکل آلات کی آمد تک ششپر گلیشئر پرواٹر لیول و واٹر ڈسچارچ مانیٹرنگ سٹیشن نصب کرے جبکہ گلیشیائی جھیل سے پانی کے اخراج کو یقینی بنانے کیلیے فوری اقدامات کئے جائیں۔

رپورٹ کے مطابق گلیشیائی جھیل کے پھٹنے سے سیلابی صورتحال اختیار کرنے کا خدشہ ہے جس سے یکدم جھیل میں موجود لاکھوں کیوبک میٹرپانی خارج ہوگا ۔ بارہ کلو میٹر پر محیط ششپر گلیشئرنے سال 2016 میں نیچے دریا کی طرف سرکنا شروع کیا تھا۔
Load Next Story