سندھ حکومت نئی حلقہ بندی کرنا چاہتی ہے تو اسے آزادانہ کمیشن تشکیل دینا پڑے گا فروغ نسیم

2001 میں کی گئی حلقہ بندیوں سے متحدہ قومی موومنٹ کا تعلق نہیں تھا نہ ہی اس میں ان کی مرضی شامل تھی، رہنما ایم کیو ایم


ویب ڈیسک January 06, 2014
سندھ میں دوبارہ حلقہ بندیاں ہوئیں تو 18 جنوری کو انتخابات ممکن نہیں، فروغ نسیم۔ فوٹو فائل

ایم کیو ایم کے رہنما بیرسٹر فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ اگر سندھ حکومت نئی حلقہ بندی کرنا چاہتی ہے تو عدالتی حکم کے تحت اسے آزادانہ کمیشن تشکیل دینا پڑے گا۔

کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے بیرسٹر فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ سندھ ہائی کورٹ نے 18 جنوری کو بلدیاتی انتخابات کی ہدایت کی ہے، دوسری صوت میں اگر صوبائی حکومت دوبارہ حلقہ بندیاں کرانا چاہتی ہے تو عدالتی حکم کے تحت ایک آزادانہ کمیشن تشکیل دینا پڑے گا، ایسی صورت میں انہیں 18 جنوری کو انتخابات ممکن نظر نہیں آتا۔

فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ 2001 میں کی گئی حلقہ بندیوں سے متحدہ قومی موومنٹ کا تعلق نہیں تھا نہ ہی اس میں ان کی مرضی شامل تھی کیونکہ ایم کیو ایم نے 2001 میں بلدیاتی انتخابات کا بائیکاٹ کر رکھا تھا۔ اگر ماضی میں بلدیاتی حلقہ بندیوں میں غلطیاں ہوئیں تو اسے مستقبل میں درست کیا جانا چاہیئے۔

واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے صوبائی حکومت کی جانب سے بلدیاتی انتخابات میں کی گئی ترامیم اور حلقہ بندیاں کالعدم قرار دے دی ہیں جس کے خلاف سندھ حکومت نے سپریم کورٹ میں درخواست عائد کردی گئی ہے اور اس کی سماعت 8 جنوری کو اسلام آباد میں ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں