غداری کیس میں مجھ سمیت اشفاق کیانی اور افتخارچوہدری کا نام بھی شامل کیا جائے چوہدری شجاعت

3 نومبر 2007 سے بھی مقدمہ شروع کیا جائے تو اس سے سیکڑوں افراد اس کی زد میں آئیں گے، سربراہ مسلم لیگ (ق)


ویب ڈیسک January 06, 2014
پرویز مشرف سے ان کا کوئی رابطہ نہیں ان سے آخری ملاقات کو بھی 5 سال ہوچکے ہیں، چوہدری شجاعت فوٹو: فائل

مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ غداری کیس میں وہ بطور ملزم اپنا نام پیش کرتے ہیں اب سابق آرمی چیف جنرل(ڑ) اشفاق پرویزکیانی اور سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری اورچوہدری پرویزالہٰی کا نام بھی شامل کیا جائے۔

سینیٹ میں اظہار خیال اور میڈیا سے بات چیت کے دوران چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ آج کل ملک میں ہر جگہ غداری کیس کا چرچا ہے، ان کا خیال ہے کہ آئین میں غداری کا لفظ استعمال نہیں ہونا چاہئے اور آئین میں درج لفظ ہائی ٹریژن کا اردو ترجمہ کسی بھی صورت غداری نہیں نکلتا، غداری کا مطلب کسی شخص کا اپنے فائدے کے لئے دشمن سے ساز باز کرنا ہوتا جو کہ کسی آرمی چیف کے لئے استعمال کرنا اچھا نہیں اس سے دنیا میں غلط پیغام جاتا ہے۔

مسلم لیگ (ق) کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف سے ان کا کوئی رابطہ نہیں ان سے آخری ملاقات کو بھی 5 سال ہوچکے ہیں، وہ صرف ناانصافی کی بات کررہے ہیں کیونکہ جس کے ساتھ بھی ناانصافی ہوگی اس کے لئے دل میں نرم گوشہ بھی ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر کسی کے خلاف اس طرح کا مقدمہ چلانا ہے تو تو پھر 12 اکتوبر 1999سےشروع کیا جائے اور اگر 3 نومبر 2007 سے بھی مقدمہ شروع کیا جائے تو اس سے سیکڑوں افراد اس کی زد میں آئیں گے، سابق صدر نے ان کے ساتھ مشاورت کی تھی وہ اپنا نام پہلے بھی لے چکے ہیں،اس میں سابق چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری، سابق آرمی چیف اشفاق پرویز کیانی اور پرویز الہٰی کا نام بھی شامل کیا جائے کیونکہ یہ تمام افراد بھی مشاورت میں شامل تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔