ایران کی القاعدہ کے جنگجوؤں کو کچلنے کے لئے عراق کو ہرممکن تعاون کی پیشکش

عراق کے مختلف علاقوں میں القاعدہ کے جنگجوؤں کی کارروائیاں خطے کے لئے باعث تشویش ہیں ، ایرانی نائب آرمی چیف


ویب ڈیسک January 06, 2014
عراقی حکومت چاہے تو ہم فوجی ساز و سامان بھی فراہم کرسکتے ہیں، ایرانی نائب آرمی چیف فوٹو: فائل

ایران کی فوج کے نائب سربراہ جنرل محمد حجازی کا کہنا ہے کہ ان کا ملک عراق کو القاعدہ کے جنگجوؤں کی سرکوبی کے لیے ہرممکن مدد فراہم کرنے کو تیار ہے۔

ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کی جانب سے جاری کئے گئے بیان کے مطابق ڈپٹی آرمی چیف جنرل محمد حجازی کا کہنا ہے کہ عراق کے مختلف علاقوں میں القاعدہ کے جنگجوؤں کی کارروائیاں خطے کے لئے باعث تشویش ہیں اور انہیں یقین ہے کہ عراق کی حکومت جلد ہی اس معاملے پر قابو پالے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ عراقی حکومت نے القاعدہ کے جنگجوؤں کے خلاف کارروائی کے لئے ایران سے کوئی تعاون نہیں مانگا تاہم تہران خود عراقی حکومت کی معاونت کے لئے تیار ہے اور اگر وہ چاہے تو ہم فوجی ساز و سامان فراہم کرسکتے ہیں ۔

واضح رہے کہ عراق کے صوبہ الانبار میں پچھلے ایک ماہ سے جاری کشیدگی اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے اور فلوجہ شہر کے بیشتر حصوں پر القاعدہ کی ذیلی تنظیموں کا کنٹرول قائم ہے، ایران کے ساتھ ساتھ امریکا نے بھی عراقی حکومت کو معاونت کی پیشکش کی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔