روزانہ دومرتبہ پھل تین مرتبہ سبزیاں کھائیے بیماریاں بھگائیے

20 لاکھ افراد پر کی گئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ روزانہ پانچ مرتبہ سبزیاں اور پھل کھانا انتہائی مفید ہے


ویب ڈیسک March 02, 2021
سبزیوں اور پھلوں کا باقاعدہ استعمال بہت مفید ثابت ہوسکتا ہے۔ فوٹو: فائل

سبزیوں اور پھل کے لاتعداد فوائد ہم جان چکے ہیں۔ اب خبر یہ ہے کہ اگر روزانہ دو مرتبہ پھلوں اور تین مرتبہ سبزیوں کی عادت اپنالی جائے تو اس سے امراض کو بھگانے اور عمربڑھانے میں مدد ملتی ہے۔

امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے جریدے 'سرکیولیشن' میں شائع ایک رپورٹ میں پوری دنیا سے 20 لاکھ افراد کا جائزہ پیش کیا گیا ہے۔ سروے کے مطابق سبزیاں اور پھل کھانے سے کینسر، بلڈ پریشر، امراضِ قلب اور ذیابیطس جیسے خطرناک امراض کو ٹالا جاسکتا ہے۔

تحقیقی ٹیم کے اہم رکن ہارورڈ میڈیکل اسکول اور برگہام اینڈ ویمن ہاسپٹل سے وابستہ پروفیسر ڈونگ وینگ کہتے ہیں کہ اس سے قبل ماہرین سبزیاں اور پھل کھانے پر زور دیتے آئے ہیں لیکن اب غیرمعمولی وسیع تحقیق سے ان دونوں کی درست مقدار معلوم کرنے میں مدد ملی ہے۔

اس ضمن میں طبی عملے اور نرسنگ سے وابستہ ایک لاکھ افراد کا 30 برس تک جائزہ لیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ 29 مختلف ممالک میں ہونے والے 26 مطالعات کا بھی جائزہ لیا گیا ہے ۔ اس سروے میں لگ بھگ 19 لاکھ افراد کا ڈیٹا پڑھا گیا ہے۔ اس طرح مجموعی طور پر 20 لاکھ افراد کی غذائی عادات اور انہیں لاحق امراض کا جائزہ لیا گیا ہے۔

سائنسدانوں نے کہا ہے کہ روزانہ تھوڑی تھوڑی مقدار میں پانچ مرتبہ پھل کھانا مفید ہے اور اس سے زائد مرتبہ کھانے سے کوئی خاص فائدہ حاصل نہیں ہوتا۔ ضروری ہے کہ اس میں تین مرتبہ سبزیاں اور دو مرتبہ پھلوں کو شامل کیا جائے۔

شماریاتی اعتبار سے کہیں تو پھل اور سبزیوں کا استعمال امراض سے 13 فیصد بچاتا ہے اور بے وقت موت کو ٹال سکتا ہے۔ اسی طرح امراضِ قلب کا خطرہ 12 فیصد اور کینسر سے مرنے کے کی شرح میں 10 فیصد تک کمی ہوسکتی ہے۔ پھل اور سبزی خوری میں سب سے زیادہ فائدہ سانس کے امراض میں ہوتا ہے یعنی ان کا باقاعدہ استعمال سانس کے امراض اور سی او پی ڈی جیسی بیماری کا خطرہ 35 فیصد تک کم ہوسکتا ہے۔

لیکن ماہرین نے کہا ہے کہ آلو، مٹر، مکئی اور صرف پھلوں کے رس کے استعمال سے کوئی خاص فوائد حاصل نہیں ہوتے۔ البتہ سبزپتوں والی اجناس، پالک، اور رس دار پھلوں کا استعمال بھی بہت مفید ثابت ہوسکتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں