فعال ٹیکس دہندگان کی تعداد 30 فیصد کم ہوگئی

ایف بی آر کی تازہ فہرست میں 935000 فعال ٹیکس دہندگان کم ہوگئے

لوگ دہرا ٹیکس ادا کرنے کیلیے تو تیارمگر ٹیکس سسٹم کا حصہ بننے پر راضی نہیں

ملک میں فعال ٹیکس دہندگان کی تعداد میں 30 فیصد کمی واقع ہوگئی۔

فعال ٹیکس دہندگان کی تعداد تقریباً 22لاکھ رہ گئی۔ گذشتہ روز فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے فعال ٹیکس دہندگان کی فہرست برائے 2021جاری کی ہے جس کے مطابق فعال ٹیکس دہندگان کی تعداد میں 935000 کی کمی آئی ہے۔ 22لاکھ فعال ٹیکس دہندگان نیشنل ٹیکس نمبر (این ٹی این ) رکھنے والے ان لوگوں کی تعداد کا ایک تہائی ہیں جو پاکستان میں بزنس تو کررہے ہیں مگر ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کراتے۔ یعنی پاکستان میں کاروبار کرنے والے اور این ٹی این کے حامل ہر تین میں سے دو افراد اور کمپنیاں ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کراتے۔


اس سے قوانین کے نفاذ میں ایف بی آر کی ناکامی ظاہر ہوتی ہے۔ ٹیکس سال 2021 کی لسٹ میں 21.78 لاکھ فعال ٹیکس دہندگان کے نام شامل ہیں۔ گذشتہ ٹیکس سال کی جاری کردہ فہرست میں فعال ٹیکس دہندگان کی تعداد 31.2 لاکھ تھی۔ ٹیکس قوانین کے تحت جو افراد اور کمپنیاں فعال ٹیکس دہندگان کی فہرست میں شامل نہیں ہیں انھیں بزنس ٹرانزیکشن اور دیگر کاروباری سرگرمیوں پر دہرا ٹیکس ادا کرنا ہوتا ہے۔

قابل تشویش بات یہ ہے کہ لوگ 100 فیصد زائد ٹیکس ادا کرنے کے لیے تو تیار ہیں مگر وہ ٹیکس سسٹم کا حصہ بننے پر راضی نہیں۔ ایف بی آر کے ترجمان سیدندیم رضوی نے کہا کہ گذشتہ برس ٹیکس ریٹرن فائل کرنے والے 5لاکھ افراد نے رواں برس ٹیکس فائل نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مزید 5لاکھ افراد نے مقررہ تاریخ گزرجانے کے بعد ٹیکس ریٹرن تو فائل کیا مگر جرمانہ ادا نہیں کیا جس کی وجہ سے ان کے نام فعال ٹیکس دہندگان کی فہرست میں شامل نہیں کیے جاسکے۔ ایف بی آر ترجمان کے مطابق رواں سال 75ہزار نئے ٹیکس دہندگان سامنے آئے ہیں۔
Load Next Story