پاکستان کی کاٹن مارکیٹوں میں روئی کی قیمت میں اضافہ متوقع
پاکستان میں نئی کاٹن پالیسی کے اعلان سے روئی اور خوردنی تیل کی درآمد پر سالانہ اربوں ڈالر کی بچت متوقع ہے
امریکا میں روئی کی قیمتیں 24 فروری کو بلند ترین سطح تک پہنچنے کے بعد غیر معمولی ''کریکشن'' نے پاکستان سمیت دنیا بھر کی کاٹن مارکیٹس کو اپنی لپیٹ میں لے لیاہے اور گزشتہ 4روزہ کاروبار کے دوران روئی کی خریداری سرگرمیاں معطل ہوکر رہ گئی ہیں ۔
تاہم توقع ہے کہ نیویارک کاٹن ایکس چینج میں گزشتہ روز روئی کی بڑھتی ہوئی کاروباری سرگرمیوں سے پاکستان کی کاٹن مارکیٹس میں بھی روئی کی قیمت میں اضافہ ہوسکتاہے۔ چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ رواں سال پاکستان میں نئی پالیسی کا اعلان کیا جا رہا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ کپاس کاشت ہونے سے روئی اور خوردنی تیل کی درآمد پر سالانہ اربوں ڈالر بچائے جاسکیں۔
تاہم توقع ہے کہ نیویارک کاٹن ایکس چینج میں گزشتہ روز روئی کی بڑھتی ہوئی کاروباری سرگرمیوں سے پاکستان کی کاٹن مارکیٹس میں بھی روئی کی قیمت میں اضافہ ہوسکتاہے۔ چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ رواں سال پاکستان میں نئی پالیسی کا اعلان کیا جا رہا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ کپاس کاشت ہونے سے روئی اور خوردنی تیل کی درآمد پر سالانہ اربوں ڈالر بچائے جاسکیں۔