ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ اگر غداری کا مقدمہ چلانا ہے تو صرف پرویز مشرف پر نہیں بلکہ ان کا ساتھ دینے والے تمام لوگوں پر بھی مقدمہ چلایا جائے۔
عزیز آباد نائن زیرو پر رابطہ کمیٹی اور دیگر شعبہ جات کے اراکین سے بات کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہا کہ پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ چلانا ہے تو 12 اکتوبر 1999 سے چلایا جائے، سابق آرمی چیف کو تنہا تمام اقدامات کا ذمہ دار ٹھرا کر ان پر مقدمہ چلانے کا مطالبہ کرنے والے ناانصافی کررہے ہیں لہٰذا اگر غداری کا مقدمہ چلانا ہی ہے تو صرف پرویز مشرف کے خلاف نہیں بلکہ ان کا ساتھ دینے والے تمام افراد پر بھی چلایا جائے۔
الطاف حسین کا کہنا تھا کہ کوئی مانے یا نہ مانے ''سندھ ٹو'' ایک حقیقیت بن چکا ہے جس کی حقیقی شکل بھی سامنے آئے گی خواہ رسماً آئے یا آئینی شکل میں، ''سندھ ون'' اور ''سندھ ٹو'' ہو تو وہاں رہنے اور ان کے تمام امور چلانے والوں کا تعلق سندھ سے ہی رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ بعض لوگ محروم عوام کو بااختیار بنانے کی بات کو غلط رنگ دے رہے ہیں، اتحاد پیدا کرنے کے لیے محروموں کو حقوق دینے ہوں گے اور زیادتیوں کا خاتمہ کرنا ہوگا۔