پاکستان میں اچھے گائیک نظر انداز ہورہے ہیں عابد مہرعلی
آرٹس کونسلیں خوشامدیوں کوبلاتی ہیں،فنکاروں کے وظائف مقررکیے جائیں ،فتح علی ساجد
عابد مہرعلی کا تعلق فیصل آبادکے قوال گھرانے سے ہے،ان کے والدمہرعلی اورشیرعلی پاکستان کے مشہورقوال رہے ہیں۔
عابد مہرعلی نے ایکسپریس فورم میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں قوالی زوال پذیر ہے ،اچھے گائیک نظراندازہورہے ہیں۔آرٹس کونسلوں اورریڈیو،ٹی وی پر خوشامدی فنکاروں کو اہمیت دی جارہی ہے۔
عابدکے بھائی فتح علی ساجد نے اس موقع پرکہا کہ حکومت صوفی ازم کو فروغ دے کردہشتگردی کا خاتمہ کرسکتی ہے ۔قوالی نام ہی امن اورمحبت کا ہے لیکن اسے اہمیت نہیں دی جارہی۔عابدمہرعلی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ قوالی کے فن کو فروغ دینے کے لیے سرکاری پروگراموں میں زیادہ سے زیادہ مدعو کیاجائے،بیرونی طائفوں میں زیادہ سے زیادہ فنکاروں کو بھیجاجائے۔
عابد مہرعلی نے ایکسپریس فورم میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں قوالی زوال پذیر ہے ،اچھے گائیک نظراندازہورہے ہیں۔آرٹس کونسلوں اورریڈیو،ٹی وی پر خوشامدی فنکاروں کو اہمیت دی جارہی ہے۔
عابدکے بھائی فتح علی ساجد نے اس موقع پرکہا کہ حکومت صوفی ازم کو فروغ دے کردہشتگردی کا خاتمہ کرسکتی ہے ۔قوالی نام ہی امن اورمحبت کا ہے لیکن اسے اہمیت نہیں دی جارہی۔عابدمہرعلی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ قوالی کے فن کو فروغ دینے کے لیے سرکاری پروگراموں میں زیادہ سے زیادہ مدعو کیاجائے،بیرونی طائفوں میں زیادہ سے زیادہ فنکاروں کو بھیجاجائے۔