ایما زون نے بھارتی انتہا پسندوں کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے

ویب ڈیسک  جمعرات 4 مارچ 2021
انتہا پسند ہندوؤں نے فن کاروں کی زبان کاٹنے پر ایک کروڑ روپے انعام دینے کا اعلان کیا تھا۔ فوٹو:فائل

انتہا پسند ہندوؤں نے فن کاروں کی زبان کاٹنے پر ایک کروڑ روپے انعام دینے کا اعلان کیا تھا۔ فوٹو:فائل

 ممبئی: ایما زون پرائم ویڈیو نے ویب سیریز کی وجہ سے بھارتی انتہا پسندوں کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے۔

بھارتی ہدایت کار عباس طفر کی  ویب سیریز ’ تانڈو‘  بھارتی سیاست پر مبنی ہے  جوکہ انتہا پسند جماعتوں کو پسند نہ آئی۔ فلم کے موضوع اور کہانی کی وجہ سے انہیں  تنقید کا نشانابنایا گیا اور انتہا پسند ہندوؤں کی جانب سے  فلم میکرز سمیت تمام اداکاروں سے ہاتھ جوڑ کر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا گیا۔

انتہا پسند ہندوؤں نے نہ صرف ویب سیریز سے علی عباس ظفر سے متنازع مناظر ہٹانے کا مطالبہ کیا بلکہ اداکاروں کے خلاف بھی مقدمات بھی درج  کروا دیے  جس کے بعد فلم سازوں نے باقاعدہ معافی بھی مانگی۔

معافی نامہ جاری ہونے کے بعد بھی انتہا پسند جماعتوں نے آسمان سر پر اُٹھائے رکھا اور اپنا روایتی انداز اپناتے ہوئے اداکاروں کی زبان کاٹنے والے کو کروڑوں روپے دینے کا اعلان بھی کیا تاہم اس صورت حال کے دیکھتے ہوئے اب ایمازون نے پسپائی اختیار کرلی ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں: ہندوؤں کے مذہبی جذبات مجروح کرنے پر سیف علی خان پر مقدمہ درج

ایمان زون پرائم ویڈیو نے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ ہمیں افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ کچھ صارفین نے ویب سیریز کے کچھ مناظر پر اعتراضات اٹھائے تھے۔ یہ معلوم ہونے کے بعد  فوری طور پر اُن مناطر کو ایڈٹ اور کچھ کو خارج کر دیا گیا۔ ہم اپنے ناظرین کا احترام کرتے ہیں اور اگر ہمارے عمل سے کسی کی دل آزاری ہوئی ہے تو ہم معذرت خواہ ہیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں: ہندو انتہا پسندوں کا مسلمان ہدایت کار کی زبان کاٹنے پربھاری انعام کا اعلان

ایما زون پرائم ویڈیو نے اپنی ٹوئٹ میں یہ بھی کہا کہ ہم ثقافتی تنوع اور صارفین کی پسند کا احترام کرتے ہوئے بھارتی قوانین کے مطابق اس طرح کی ویب سیریز بناتے رہیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔