جامعات کو ایچ ای سی کی نئی انڈر گریجویٹ پالیسی پر عملدرآمد سے روک دیا گیا

فیصلہ پاکستان انجینیئرنگ کونسل کی گورننگ باڈی نے اپنے ایک اجلاس میں کیا گیا


Safdar Rizvi March 03, 2021
فیصلہ پاکستان انجینیئرنگ کونسل کی گورننگ باڈی نے اپنے ایک اجلاس میں کیا گیا . فوٹو : فائل

پاکستان انجینیئرنگ کونسل نے جامعات کو ایچ ای سی کی نئی انڈر گریجویٹ پالیسی پر عملدرآمد سے روک دیا۔

ملک میں انجینیئرنگ جامعات کو ایکریڈیشن دینے والے ادارے پاکستان انجینیئرنگ کونسل نے پاکستان میں سرکاری و نجی شعبے میں قائم انجینیئرنگ سے وابستہ اعلی تعلیمی اداروں کو ایچ ای سی کی نئی انڈر گریجویٹ پالیسی 2020 پر فی الوقت عملدرآمد سے روک دیا ہے اور کہا ہے کہ انجینیئرنگ کے شعبے میں فی الحال اس پالیسی کا اطلاق نہ کیا جائے۔

اس بات کا فیصلہ پاکستان انجینیئرنگ کونسل کی گورننگ باڈی نے اپنے ایک اجلاس میں پی ای سی وائس چانسلرز کمیٹی اور انجینیئرنگ ایکریڈیشن بورڈ کی سفارشات کی روشنی میں کیا ہے اس فیصلے سے بدھ کو پاکستان میں انجینیئرنگ کی تعلیم دینے والے اعلی تعلیمی اداروں کو خط کے زریعے آگاہ کردیا گیا ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ انجینیئرنگ پروگرام کے لیے اعلی تعلیمی کمیشن کی انڈر گریجویٹ پالیسی کو ملتوی کردیا گیا ہے پاکستان انجینیئرنگ کونسل نے ملک بھر کے وائس چانسلرز/ریکٹرز کو مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ریگولیٹری باڈی کی حیثیت سے پاکستان انجینیئرنگ کونسل پالیسیز بنانا اور انجینیئرنگ ایجوکیشن کے لیے اس کی ریگولیشن پی ای سی ایکٹ کے تحت ہمارا کام ہے اور چار سالہ ڈگری پروگرام میں آئوٹ کم بیس ایجوکیشن (او بی ای) سسٹم کے تحت پہلے ہی سے جنرل ایجوکیشن کی تعلیم دی جارہی ہے جس میں انٹرن شپ سمیت دیگر متعلقہ حصے بھی موجود ہیں۔

وائس چانسلرز کو بھجوائے گئے خط میں پاکستان انجینیئرنگ کونسل نے کہا ہے کہ انڈر گریجویٹ پالیسی کے حوالے سے ایچ ای سی تمام ایشوز پر بات کرنے کے لیے آمادہ ہے لہذا اس سلسلے میں مزید کسی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ اعلیٰ تعلیمی کمیشن نے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیے بغیر نئی انڈر گریجویٹ پالیسی تشکیل دیتے ہوئے جامعات کو رواں سال 2021 سے اسے تعلیمی اداروں میں لاگو کرنے کا پابند کرنے کی کوشش کی ہے جس پر مختلف حلقوں سے اعتراضات سامنے آرہے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں