بلوچستان کے سینیٹ انتخابی معرکے میں حکمران اتحاد کام یاب

حکومتی اتحاد نے ایک آزاد امیدوار کی حمایت کے ساتھ آٹھ نشستوں پر کامیابی حاصل کرکے میدان مارلیا

حکومتی اتحاد نے ایک آزاد امیدوار کی حمایت کے ساتھ آٹھ نشستوں پر کامیابی حاصل کرکے میدان مارلیا(فوٹو، پی پی آئی)

DUBAI/RIYADH:
بلوچستان میں سینیٹ انتخابات مکمل ہوگئے اور نتائج کے مطابق حکومتی اتحاد نے ایک آزاد امیدوار کی حمایت کے ساتھ آٹھ نشستوں پر کامیابی حاصل کرکے میدان مارلیا جب کہ اپوزیشن اتحاد نے بھی آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے والی خاتون امید وار کی حمایت کے ساتھ چارنشستوں پر کامیابی حاصل کی۔

بدھ کے روز بلوچستان سے سینیٹ کی12خالی نشستوں پر انتخاب کے لئے پولنگ بلوچستان اسمبلی میں صبح نو بجے سے شام پانچ بجے تک بغیرکسی وقفے کے جاری رہی۔

صوبائی الیکشن کمشنر محمد رازق نے ریٹرننگ افسر کے فرائض انجام دیئے ، سینیٹ کی بارہ نشستوں پر ہونے والے انتخابات میں بلوچستان اسمبلی کے 65 ارکان نے حق رائے دہی استعمال کیاجس کے بعد ووٹوں کی گنتی کاعمل شروع ہوا۔


غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق سات جنرل نشستوں پربلوچستان عوامی پارٹی کے پرنس آغاعمر احمد زئی ، میر سرفراز بگٹی ، منظور احمد کاکڑ ، جمعیت علما اسلام کے مولانا عبدالغفور حیدری ، بلوچستان نیشنل پارٹی کے محمد قاسم رونجھو اور عوامی نیشنل پارٹی کے نوابزادہ ارباب عمر فاروق کاسی کامیاب ہوئے جبکہ ایک جنرل نشست پر بلوچستان عوامی پارٹی اور تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امید وار محمد عبدالقادر کامیاب ہوئے ہیں۔

جبکہ ٹیکنوکریٹس کی مخصوص نشستوں پر بلوچستان عوامی پارٹی کے سعید احمد ہاشمی ، جمعیت علما اسلام کے کامران مرتضٰی ایڈووکیٹ ، خواتین کی مخصوص نشستوں پر بلوچستان عوامی پارٹی کی ثمینہ ممتاز اور آزاد امیدوار اور اپوزیشن جماعتوں کی حمایت یافتہ نسیمہ احسان کامیاب ہوئیں ہیں۔ نسیمہ احسان گزشتہ روز بلوچستان نیشنل پارٹی میں شامل ہوئی تھیں۔

اقلیت کی ایک مخصوص نشست پر بلوچستان عوامی پارٹی کے دنیش کمار نے کامیابی حاصل کی۔ سینیٹ انتخابات کے سلسلے میں سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔
Load Next Story