پاک بھارت تجارتی رکاوٹیں دورکرانیکی بھرپور کوشش کرونگا راگھوان

ویزا پالیسی میں بھی نرمی کی جائیگی،انڈین ہائی کمشنر کالاہور چیمبر میں تاجرو صنعتکاروں سے خطاب

واہگہ اٹاری روٹ ہر قسم کی تجارت کیلیے کھلنا چاہیے،بھارتی ہائی کمشنر۔فوٹو:فائل

بھارتی ہائی کمشنر ایس ٹی راگھوان نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان برف پگھل رہی ہے۔

تجارت کے فروغ کیلیے نان ٹیرف بیرئیر ختم کرانے کی بھرپور کوششیں کرونگا۔ پرویز مشرف ہو یا کوئی اور یہ پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے اس پرکوئی بات نہیں کی جا سکتی۔ انڈین ہائی کمیشن لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ساتھ باقاعدگی سے ماہانہ بنیاد پر ملاقاتیں کرے گا تاکہ دوطرفہ تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کی جاسکیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوموار کے روز لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ لاہور چیمبر کے صدر انجینئر سہیل لاشاری نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا جبکہ نائب صدر کاشف انور، سارک چیمبر کے نائب صدر افتخار علی ملک، لاہور چیمبر کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے پاک بھارت ٹریڈ پروموشن کے چیئرمین آفتاب احمد وہرہ، سابق نائب صدر سعیدہ نذر اور بھارت میں پاکستان کے سابق ہائی کمشنر شاہد ملک نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔ اجلاس میں لاہور چیمبر کے ایگزیکٹو کمیٹی اراکین میاں زاہد جاوید احمد، طلحہ طیب بٹ، مدثر مسعود چودھری، ناصر حمید، ظفر محمود، خواجہ خاور رشید، حاجی محمد اکرم، ملک محمد اکرم، نصیب احمد سیفی، سابق ایگزیکٹو کمیٹی اراکین ناصر سعید اور رحمت اللہ جاوید بھی موجود تھے۔

بھارتی ہائی کمشنر ایس ٹی راگھوان نے کہا کہ واہگہ اٹاری روٹ ہر قسم کی تجارت کیلیے کھلنا چاہیے، بات چیت ہو گی تو دونوں ملکوں کے درمیان مسائل حل ہونگے۔ انہوںنے کہا کہ ویزا پالیسی کو مزید آسان بنائیں گے، تجارت کا کسی ایک فریق کو زیادہ فائدے کا تاثر درست نہیں ہے۔




پاک بھارت تجارت کے لیے نان ٹیرف بیرئیر ختم کرانے کی بھرپورکوشش کروں گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور بھارت ہمسائے ہیں انکے درمیان بہترین تعلقات کا پورے خطے پر اثر پڑیگا۔ انہوںنے بتایا کہ پاکستان کے وزیر تجارت چند روز میں بھارت کا دورہ کرینگے جو انتہائی اہمیت کا حامل ہوگا۔ بھارتی ہائی کمشنر نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تجارت بتدریج بہتر ہوتے ہوئے ڈھائی ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہے، توقع ہے کہ پہلی مرتبہ پاکستان کی بھارت کو برآمدات پانچ سو ملین ڈالر سے تجاوز کرجائیں گی۔

لاہور چیمبر کے صدر انجینئر سہیل لاشاری نے اپنے خطاب میں کہا کہ دونوں ممالک پوٹینشل کے مطابق تجارت کو فروغ نہیں دے پارہے جو لمحہ فکریہ ہے لہذا اس سلسلے میں دونوں ممالک کو مشترکہ اقدامات اٹھانا ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ کنسائمنٹس کیلیے بہت سے معیارات سے ہم آہنگ ہونے کی شرائط اور این او سی کی شرائط تجارت کی حوصلہ شکنی کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دبئی اور سنگاپور کے ذریعے پاکستان اور بھارت کے درمیان تجارت تین ارب ڈالر سالانہ سے زائد ہے اگر یہ تجارت براہ راست شروع ہوجائے تو دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا۔
Load Next Story