’’چاول کا بے تحاشا استعمال ذیابیطس کے مرض کی بڑی وجہ بن گیا‘‘

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 4 مارچ 2021
 پاکستان کی 26 فیصد آبادی ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ، بدقسمتی سے آدھے لوگوں کو یہ علم ہی نہیں کہ وہ اس مرض میں مبتلا ہو چکے ۔ فوٹو: فائل

پاکستان کی 26 فیصد آبادی ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ، بدقسمتی سے آدھے لوگوں کو یہ علم ہی نہیں کہ وہ اس مرض میں مبتلا ہو چکے ۔ فوٹو: فائل

 کراچی:  ماہرین امراض ذیابیطس نے کہا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ پاکستان میں کھائے جانے والے کھانوں کو یکسر تبدیل کر دیا جائے کیونکہ چاول کا بے تحاشا استعمال خاص طور پر بریانی کی صورت میں ذیابیطس کے مرض کی ایک بڑی وجہ بن گیا ہے۔

پاکستان میں دعوتوں میں کھانا اور ہوٹلنگ کرنے کو ایک تفریح سمجھا جانے لگا ہے جس کے نتیجے میں کروڑوں افراد شوگر کے مرض میں مبتلا ہو چکے ہیں، اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو آئندہ چند سال میں پاکستان معذوروں کی تعداد کے حوالے سے دنیا کے چند بڑے ممالک میں سے ایک ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار ماہرین امراض زیابیطس نے بدھ کے روز مقامی ہوٹل میں “ڈسکورنگ ڈائبیٹیز” نامی پروجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ڈسکورنگ ڈائبیٹیز (Discovering Diabetes) نامی پروجیکٹ پاکستان اینڈوکرائن سوسائٹی اور مقامی دوا ساز ادارے فارم ایوو نے مشترکہ طور پر شروع کیا ہے جس کے تحت ہیلپ لائن کے ذریعے ذیابیطس کے مریضوں کو ان کے مرض کے حوالے سے آگاہی اور معروف ڈاکٹروں سے متعارف کرایا جائے گا۔

کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے جناح اسپتال کی سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر تسنیم احسن، پروفیسر زمان شیخ، پاکستان اینڈوکرائین سوسائٹی کے نو منتخب صدر پروفیسر ابرار احمد، پروفیسر جاوید اقبال، سید جمشید احمد، ہارون قاسم، وسیم بادامی اور ایکٹر عمران عباس نے بھی خطاب کیا۔

پروفیسر تسنیم احسن کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پاکستان میں اس وقت جو کچھ بھی کھایا جا رہا ہے وہ سب غلط ہے، بریانی اور کولڈ ڈرنک جو کہ پہلے صرف اور صرف شادیوں کی تقریبات میں پیش کیا جاتا تھے اب روزمرہ کی خوراک کا حصہ بن چکا ہیں، پاکستان میں کھانا ایک تفریح کا ذریعہ ہو چکا ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ پاکستان میں کھانے پینے کی عادات کو یکسر تبدیل کیا جائے اور تفریح کے نئے مواقع اور طریقے فراہم کیے جائیں تاکہ قوم کو ذیابیطس اور دیگر بیماریوں سے بچایا جا سکے۔

پروفیسر تسنیم احسن کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان کی 26 فیصد آبادی ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہے اور بدقسمتی سے ان میں سے آدھے لوگوں کو یہ علم ہی نہیں کہ وہ اس مرض میں مبتلا ہو چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈسکورنگ ڈائبٹیز ہیلپ لائن کے ذریعے عوام الناس کو شوگر کے مرض کے حوالے سے معلومات فراہم کی جائیں گی اور ڈاکٹر سے رابطہ بھی کرایا جائے گا۔

معروف ماہر ذیابیطس پروفیسر زمان شیخ کا کہنا تھا کہ شوگر کا مرض ایک خاموش قاتل ہے جو کہ لوگوں کے گردے، آنکھیں، دل اور دماغ کو خاموشی کے ساتھ تباہ کرتا رہتا ہے، عوام سے درخواست ہے کہ وہ ڈسکورنگ ڈائبیٹیز ہیلپ لائن نمبر 66766 0800پر رابطہ کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔