الیکشن کمیشن اپنی غیرجانبداری ثابت کرے وفاقی وزرا

الیکشن کمیشن کو دکھی نہیں شرمندہ ہونے کی ضرورت ہے، وزرا کی پریس کانفرنس


ویب ڈیسک March 05, 2021
الیکشن کمیشن کو دکھی نہیں شرمندہ ہونے کی ضرورت ہے، وزرا کی پریس کانفرنس

ATTOCK: وفاقی حکومت نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے اپنی غیرجانبداری ثابت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اسلام آباد میں وفاقی وزیراطلاعات سینیٹر شبلی فراز، فواد چوہدری اور علی ظفر نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

شبلی فراز نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے ہمارے کلچر کو پیسے کا کلچر بنا دیا، کرپشن کا اور پیسے کا استعمال پوری سوسائٹی میں پھیلایاگیا، انہوں نے اس ملک کی اخلاقیات کو نقصان پہنچایا۔

فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن سمیت تمام اداروں کا احترام کرتے ہیں، ادارے اپنی غیر جانبداری اپنے اقدامات سے ظاہر کرتے ہیں پریس ریلیز سے نہیں، الیکشن کمیشن کی وزیراعظم کے خلاف پریس ریلیز اچھی نہیں لگی، وزیراعظم کے بیان پر آئینی ادارے کی جانب سے پریس ریلیز جاری کرنا غیرمناسب ہے اور اس پر تنقید ہوگی، عمران خان نے ہمیشہ کہا انتخابات میں ادارےغیر جانبدار ہوں، عمران خان نے یہی تو کہا تھا کہ الیکشن کمیشن سینیٹ الیکشن میں شفافیت یقینی نہیں بناسکا، یہ دکھی ہونے کی نہیں بلکہ شرمندہ ہونے کی بات ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہمیں کام کرنے دیں اور کیچڑ نہ اچھالیں، الیکشن کمیشن کا وزیراعظم کو جواب

فواد چوہدری نے کہا کہ یہ تاثر جانا بھی درست نہیں کہ ریٹرننگ افسر (آر او) شہباز شریف کا کھڑے ہوکر استقبال اور سلام کریں، لیکن وزیراعظم آئیں تو انہیں نظرانداز کریں، کمیشن کی آزادی اور جانبداری مسلمہ طور پر سامنے آنی چاہیے، الیکشن کمیشن نے پریس ریلیز میں کہا ہے کہ دھاندلی کے شواہد پیش کریں تو آڈیو ویڈیو شواہد تو موجود ہیں، سندھ کے وزیر ناصر شاہ کی آڈیو میں صاف سنائی دے رہاہےکہ 12 کروڑ لے لیں، مریم نواز کی تقریر ہے کہ ہمارا ٹکٹ بکا ہے، علی گیلانی کی ویڈیو آئی ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ہماری خاتون امیدوار کو پارٹی سیٹوں کے مطابق ووٹ ملے دوسرے کو نہیں یہی ثبوت ہیں، ایک الیکشن جیتنا اور ایک ہارنا یہی تو دھاندلی کا ثبوت ہے، الیکشن کمیشن کو دکھی روح بننے کی کوئی ضرورت نہیں ہے، کمیشن کو سپریم کورٹ کی ہدایات کی بھی پروا نہیں، مجھے امید ہے کہ الیکشن کمیشن اپنے موقف پر نظر ثانی کرے گا، پریس ریلیز پر انحصار نہیں کرے گا بلکہ اپنے اقدامات سے اپنی غیرجانبداری اور آزادی ثابت کرے، یہی پاکستان کے مفاد میں ہے، پوری حکومت الیکشن کمیشن کے پیچھے کھڑی ہے، امید ہے آپ اپنے اقدامات سے اپنی آزادی اور غیر جانبداری کوقوم کے سامنے رکھیں گے، 16اراکین کون تھے یہ تو الیکشن کمیشن نے ہی بتانا ہے۔

علی ظفر نے کہا کہ الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے وہ اپنا کام کر رہا ہے،یہ کہنا کہ آپ کسی ادارے پر تنقید نہیں کر سکتے یہ بھی درست نہیں، الیکشن کمیشن کو سپریم کورٹ نے موقع دیا تھا کہ وہ اس الیکشن میں ٹیکنالوجی استعمال کر سکیں جو انہوں نے نہیں کیا، اس پر تنقید کرنا ہمارا حق ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں