سعودی وزیرخارجہ سعودالفیصل پاکستان پہنچ گئےپرتپاک استقبال

وزارت خارجہ کے بھیجے گئے ٹاکنگ پوائنٹس میںپرویزمشرف کاذکر تک موجود نہیں،ذرائع

وزارت خارجہ کے بھیجے گئے ٹاکنگ پوائنٹس میںپرویزمشرف کاذکر تک موجود نہیں،ذرائع فوٹو: فائل

LONDON:
سعودی وزیر خارجہ سعود الفیصل 2 روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے ۔

پیر کو مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے نورخان ایئربیس چکلالہ پر سعودی وزیر خارجہ سعود الفیصل کا پرْتپاک استقبال کیا۔اس موقع پرسعودی سفیربھی موجود تھے، دفتر خارجہ کے مطابق سعودی وزیر خارجہ اپنے دورے کے دوران صدر ممنون حسین، وزیر اعظم نواز شریف، مشیر خارجہ سرتاج عزیز، وزیر توانائی اور دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کرینگے اور توانائی، معیشت اور تجارت کے متعدد معاہدوں پر دستخط بھی کئے جائینگے۔ سعودی وزیرخارجہ شہزادہ سعودالفیصل آج وزیر اعظم کے مشیرسرتاج عزیزکیساتھ دوطرفہ تعلقات کے فروغ کے مذاکرات کے بعددن دوبجے دفتر خارجہ میںمشترکہ پریس کانفرنس کرینگے۔جبکہ سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری نے کہاہے کہ پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے سعودی وزیر خارجہ کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بارے میں علم نہیں۔ دوسری جانب سعودالفیصل بن عبدالعزیز آج وزیراعظم محمد نواز شریف سے اپنے دو روزہ دورے کے اہم ترین ملاقات کریں گے۔وزارت خارجہ کی جانب سے وزیراعظم نواز شریف کی پاک سعودیہ تعلقات اور دو طرفہ معاملات بارے آگاہی کے لیے بھیجے گئے 10صفحات پر مشتمل ٹاکنگ پوائنٹس میںپرویزمشرف کیس کا ذکر تک موجود نہیں ہے۔

وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت ہونے والے خصوصی اجلاس میں سعودی وزیر خارجہ سے ملاقات کے دوران ممکنہ طور پر زیربحث لائے جانیوالے معاملات ونکات کی تیاری کی گئی۔جس میں سرتاج عزیز ،طارق فاطمی، احسن اقبال اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔وزیراعظم نوازشریف کو دیئے گئے ٹالکنگ پوائنٹس اور دوران میٹنگ زیر بحث لائے جانے والے معاملات میں پاکستان کے وزیراعظم اور سعودی عرب کے وزیرخارجہ جن امور پر تبادلہ خیال کرینگے ان میں سٹریٹجک پارٹنر شپ، افغانستان میں 2014ء کے آخر تک نیٹو وامریکی افواج کے ممکنہ مکمل یا یقینی جزوی انخلاء کے بعض کی ممکنہ صورت حال اور امکانات ، طالبان کے ساتھ قیام امن کیلئے مذاکرات پر تفصیلی تبادلہ خیال شامل ہے۔ وزیراعظم سعودی وزیر خارجہ کو او آئی سی کے سیکرٹری جنرل ایاد امین مدنی کے انتخاب پر مبارکباد بھی دیں گے جن کا تعلق سعودی عرب سے ہے۔وزیراعظم نوزشریف سعودی عرب میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کو درپیش مسائل کے حوالے سے بھی بات کریں گے۔




وزیراعظم سعودی حکومت کا شکریہ بھی ادا کریں گے کہ کچھ عرصہ قبل سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کو قانونی طور پر قیام یقینی بنانے کے لیے ضروری دستاویزات مکمل کرنے کیلئے خصوصی رعایتی مدت دی گئی جس میں ہزاروں پاکستانیوں نے استفادہ کیا۔وزیراعظم نوازشریف اور سعودی وزیرخارجہ کی ملاقات کے دوران اقتصادی امور وسرمایہ کاری و تجارتی تعلقات کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیاجائیگا۔وزیراعظم نوازشریف کو بھیجے گئے پوائنٹس میں چند نکات ایسے ہوتے ہیں جنیں ''If Discussed''اگر زیرغور آئے تو بھی شامل تھے مگر حیرت انگیز طور پر پرویزمشرف کا معاملہ ان نکات میں بھی شامل نہیں۔

البتہ اس اجلاس کے بعد وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان نے وزیراعظم ہائوس میں وزیراعظم سے ون آن ون ملاقات کی اور ذرائع کے مطابق انہوں نے سابق صدر پرویزمشرف کانام ای سی ایل سے نکالنے کے حوالے سے حکومتی مشکل بارے وزیراعظم کو آگاہ کیااور انہیں بتایا کہ اگر سعودی وزیرخارجہ اس حوالے سے بات کریں تو وہ انہیں سابق صدر پرویزمشرف کیخلاف درج مقدمات اور انہیں بیرون ملک بھیجنے یا نہ بھیجنے کے امکانات اور قابل عمل طریقہ ہائے کار بارے آگاہ کرسکیں۔ خیال رہے کہ سعودی وزیر خارجہ کا یہ دورہ ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کیخلاف غداری کا مقدمہ میڈیا کی زینت بنا ہوا ہے۔ میڈیا پر سعودی وزیر کے دورے کے دوران پرویز مشرف کے معاملے کو لیکر پاکستانی اور سعودی حکام کے درمیان ڈیل ہونے کی قیاس آرائیاں کی جارہی ہیںجن کے تحت پرویز مشرف کو محفوظ راستہ دیا جاسکتا ہے۔
Load Next Story