امریکا نے عالمی عدالت کی اسرائیل کے جنگی جرائم پرتفتیش کی مخالفت کردی

ویب ڈیسک  جمعـء 5 مارچ 2021
کملا ہیرس نے نائب صدر بننے کے بعد پہلی بار اسرائیلی وزیراعظم کو فون کیا، فوٹو : فائل

کملا ہیرس نے نائب صدر بننے کے بعد پہلی بار اسرائیلی وزیراعظم کو فون کیا، فوٹو : فائل

واشنگٹن / یروشلم: امریکا کی نائب صدر کملا ہیرس نے عالمی فوجداری عدالت کی جانب سے اسرائیل کے خلاف  فلسطین میں جنگی جرائم کی تفتیش کی مخالفت کردی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کی نائب صدر کملا ہیرس نے اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یا ہو سے پہلی بار ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور اسرائیل کے وزیراعظم کو اپنی حمایت کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ عالمی فوجداری عدالت کو اسرائیل کیخلاف جنگی جرائم کی تفتیش کا اختیار نہیں۔

دونوں رہنماؤں نے اس بات پر حیرانگی کا اظہار کہا کہ اسرائیل آئی سی سی (عالمی فوجداری عدالت) کا رکن نہیں اس لیے عدالت اسرائیل کے خلاف تفتیش کا اختیار نہیں رکھتی لیکن اس کے باوجود ججز نے پراسیکیوٹر کو تفتیش کی اجازت دیدی ہے۔

یہ خبر پڑھیں : عالمی عدالت نے فلسطین میں اسرائیل کے جنگی جرائم کی تحقیقات شروع کردیں

اس سے قبل امریکا کے وزیر خارجہ انتھونی بلینکن نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا تھا کہ امریکا عالمی فوجداری عدالت کی جانب سے اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کی تفتیش کی مخالفت کرتا ہے۔

یاد رہے کہ عالمی فوجداری عدالت نے امریکا اور اسرائیل کے اس مؤقف کو رد کرتے ہوئے فیصلہ دیا تھا کہ عدالت کو فلسطین پر اختیار حاصل ہے جد پر اسرائیل نے بعد میں ناجائز قبضہ کیا جسے اب تک تسلیم بھی نہیں کیا گیا ہے۔

عالمی فوجداری عدالت کی جانب سے اس فیصلے کے بعد پراسیکیوٹر فتوؤ بینسودا نے دو روز قبل ہی اسرائیل کے خلاف فلسطین میں جنگی جرائم کی تفتیش کا آغاز کرتے ہوئے کہا تھا کہ غزہ میں فوجی کارروائیاں اور مغربی کنارے میں اسرائیلی آباد کاری جنگی جرائم کی تفتیش کے لیے ٹھوس جواز مہیا کرتی ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔