وزیراعظم کاکابینہ میں توسیعردوبدل کافیصلہششماہی رپورٹ طلب
انوشہ،دستگیرکی بطوروفاقی وزیرترقی،درانی،حیدری کی شمولیت کا امکان ، طارق فضل بھی امیدوار
وزیراعظم نوازشریف نے 21 جنوری کو ورلڈ اکنامک فورم کے اجلاس میں شرکت کے لیے سوئٹزر لینڈ جانے سے پہلے اپنی کابینہ کے ارکان کی کارکردگی کی بنیاد پر ردوبدل اورتوسیع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
اس لیے انھوں نے اپنے معتمدین خاص کوکابینہ ارکان کی 6 ماہ کی کارکردگی رپورٹ تیارکرنے کی ہدایت بھی کردی ہے۔ وزیراعظم آفس کے ذرائع کے مطابق وزیراعظم نوازشریف کابینہ کے متعدد اجلاس میں وزرا کو باور کراچکے ہیں کہ وہ سہ اور ششماہی کارکردگی کی بنیاد پر وفاقی وزرا اور وزرائے مملکت کی کارکردگی کا جائزہ لیں گے۔
وزیراعظم نے اپنی حکومت کے پہلے 100دن مکمل ہونے پر تمام وزرا سے ان کی وزارتوں کی کارکردگی کے حوالے سے رپورٹیں بھیجنے اورکابینہ کے اجلاس میں ایک وزیرکی جانب سے اپنی وزارت کی کارکردگی کے بارے میں بریفنگ دینے کا پروگرام ترتیب دیاتھا مگر کام کی زیادتی کی وجہ سے بریفنگ کا باقاعدہ سلسلہ آگے نہ بڑھ سکا اور نہ ہی تمام وزرا نے اپنی اپنی وزارتوں کی کارکردگی رپورٹ وزیراعظم آفس کو بھیجی۔اب وزیراعظم نے حکومت کے 200 دن اور 6ماہ مکمل ہونے پروزیراعظم آفس میں موجود معتمدین کو وزرا کی کارکردگی رپورٹ تیار کرنے کے لیے کہا ہے جس کی بنیاد پروہ آنے والے دنوں میں وزرا کے قلمدانوں میں ردوبدل کا فیصلہ کریں گے۔
وزیراعظم جے یوآئی(ف) کے اکرم درانی سمیت متعدد نئے وزرا کو بھی اپنی کابینہ کا حصہ بنانا چاہتے ہیں۔ حکومتی اراکین پارلیمنٹ میں جو وفاقی کابینہ کی امید کیے بیٹھے ہیں ، ان میں سردار یعقوب ناصر، غفورحیدری، ڈاکٹر طارق فضل اور عباس آفریدی شامل ہیں جبکہ فاٹا سے تعلق رکھنے والے ایک رکن پارلیمنٹ کو بھی کابینہ کا حصہ بنایاجائیگا۔ امکان ظاہر کیاجارہا ہے کہ انوشہ رحمان اور خرم دستگیر کو وزرائے مملکت کے عہدوں سے ترقی دے کر وفاقی وزیر بنادیاجائیگا۔ حکومتی اتحادی پارٹی جمعیت علمائے (ف) کے اکرم درانی وفاقی وزیر جبکہ مولانا غفور حیدری کو وزیر مملکت بنایاجائے گا۔
اس لیے انھوں نے اپنے معتمدین خاص کوکابینہ ارکان کی 6 ماہ کی کارکردگی رپورٹ تیارکرنے کی ہدایت بھی کردی ہے۔ وزیراعظم آفس کے ذرائع کے مطابق وزیراعظم نوازشریف کابینہ کے متعدد اجلاس میں وزرا کو باور کراچکے ہیں کہ وہ سہ اور ششماہی کارکردگی کی بنیاد پر وفاقی وزرا اور وزرائے مملکت کی کارکردگی کا جائزہ لیں گے۔
وزیراعظم نے اپنی حکومت کے پہلے 100دن مکمل ہونے پر تمام وزرا سے ان کی وزارتوں کی کارکردگی کے حوالے سے رپورٹیں بھیجنے اورکابینہ کے اجلاس میں ایک وزیرکی جانب سے اپنی وزارت کی کارکردگی کے بارے میں بریفنگ دینے کا پروگرام ترتیب دیاتھا مگر کام کی زیادتی کی وجہ سے بریفنگ کا باقاعدہ سلسلہ آگے نہ بڑھ سکا اور نہ ہی تمام وزرا نے اپنی اپنی وزارتوں کی کارکردگی رپورٹ وزیراعظم آفس کو بھیجی۔اب وزیراعظم نے حکومت کے 200 دن اور 6ماہ مکمل ہونے پروزیراعظم آفس میں موجود معتمدین کو وزرا کی کارکردگی رپورٹ تیار کرنے کے لیے کہا ہے جس کی بنیاد پروہ آنے والے دنوں میں وزرا کے قلمدانوں میں ردوبدل کا فیصلہ کریں گے۔
وزیراعظم جے یوآئی(ف) کے اکرم درانی سمیت متعدد نئے وزرا کو بھی اپنی کابینہ کا حصہ بنانا چاہتے ہیں۔ حکومتی اراکین پارلیمنٹ میں جو وفاقی کابینہ کی امید کیے بیٹھے ہیں ، ان میں سردار یعقوب ناصر، غفورحیدری، ڈاکٹر طارق فضل اور عباس آفریدی شامل ہیں جبکہ فاٹا سے تعلق رکھنے والے ایک رکن پارلیمنٹ کو بھی کابینہ کا حصہ بنایاجائیگا۔ امکان ظاہر کیاجارہا ہے کہ انوشہ رحمان اور خرم دستگیر کو وزرائے مملکت کے عہدوں سے ترقی دے کر وفاقی وزیر بنادیاجائیگا۔ حکومتی اتحادی پارٹی جمعیت علمائے (ف) کے اکرم درانی وفاقی وزیر جبکہ مولانا غفور حیدری کو وزیر مملکت بنایاجائے گا۔