پاسٹک میں لائبریریوں کی جدت طرازی سے متعلق تربیتی ورکشاپ کی اختتامی تقریب
اس تربیتی ورکشاپ میں ملک بھر سے تقریباً 25 منتخب لائبریرینز نے شرکت کی
پاکستان سائنس فاؤنڈیشن کے ذیلی ادارے ''پاسٹک'' (پاکستان سائنٹفک اینڈ ٹیکنالوجیکل انفارمیشن سینٹر) کے زیرِ اہتمام آج اسلام آباد میں لائبریری سے وابستہ افراد کےلیے خصوصی قومی تربیتی ورکشاپ کی اختتامی تقریب منعقد کی گئی۔
15 فروری سے آج یعنی 5 مارچ 2021 تک جاری رہنے والی اس تربیتی ورکشاپ میں ملک بھر سے تقریباً 25 منتخب لائبریرینز نے شرکت کی جن کا تعلق آزاد کشمیر، گلگت بلتستان، بلوچستان، اسلام آباد، خیبر پختونخوا، پنجاب اور سندھ سے تھا۔
نیشنل سائنس ریفرنس لائبریری (این ایس آر ایل) پاسٹک نے تحقیق و ترقی/ سائنس و ٹیکنالوجی سے وابستہ لائبریریوں کا ایک نیٹ ورک تشکیل دیا ہے جس کے تحت جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے قومی سطح پر لائبریریوں میں دستیاب وسائل کی مؤثر شراکت کےلیے لائبریریوں کا ایک مشترکہ آن لائن پلیٹ فارم تشکیل دیا گیا ہے۔
اس پلیٹ فارم کا مقصد ملک بھر میں صارفین کو معلومات (انفارمیشن) تک رسائی فراہم کرنا ہے۔ ان لائبریریوں میں آٹومیشن اور ڈیجیٹائزیشن کےلیے معیاری اورمفت سافٹ ویئر بھی فراہم کیے گئے ہیں۔
اختتامی تقریب میں چیئرمین پاکستان سائنس فاؤنڈیشن، پروفیسر ڈاکٹر شاہد محمود بیگ نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
ڈائریکٹر جنرل پاسٹک، پروفیسر ڈاکٹرمحمد اکرم شیخ نے استقبالیہ کلمات میں کہا کہ پاسٹک علم کے متلاشی افراد کی خدمت میں ہمیشہ کی طرح مصروف عمل ہے۔
پروجیکٹ کوآرڈی نیٹر اور پرنسپل لائبریرین پاسٹک، سید حبیب اختر جعفری نے ورکشاپ کی مختصر رپورٹ پیش کی۔
چیئرمین پاکستان سائنس فاؤنڈیشن پروفیسر ڈاکٹر شاہد محمود بیگ نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تربیت یافتہ اور ہنرمند افراد ہی بہتر طور پر ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے قومی سطح پر معلومات تک آسان رسائی کےلیے پاسٹک کی کوششوں کو سراہا۔
ورکشاپ کے دوران لائبریرینز کو گفتگو و تحریر میں مہارت، حوالہ جات کی انتظام کاری (مینیجمنٹ)، لائبریری آٹومیشن اور ڈیجیٹائزیشن کےلیے سافٹ ویئر کے استعمال، مارکیٹنگ، ڈیجیٹل اور وبائی دور میں لائبریری کی خدمات وغیرہ سے متعلق تربیت دی گئی۔
مہمان خصوصی نے شرکاء میں سرٹیفکیٹس اور تحائف تقسیم کیے۔
ورکشاپ کے بعد شرکاء کا ایک گروپ فوٹو
15 فروری سے آج یعنی 5 مارچ 2021 تک جاری رہنے والی اس تربیتی ورکشاپ میں ملک بھر سے تقریباً 25 منتخب لائبریرینز نے شرکت کی جن کا تعلق آزاد کشمیر، گلگت بلتستان، بلوچستان، اسلام آباد، خیبر پختونخوا، پنجاب اور سندھ سے تھا۔
نیشنل سائنس ریفرنس لائبریری (این ایس آر ایل) پاسٹک نے تحقیق و ترقی/ سائنس و ٹیکنالوجی سے وابستہ لائبریریوں کا ایک نیٹ ورک تشکیل دیا ہے جس کے تحت جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے قومی سطح پر لائبریریوں میں دستیاب وسائل کی مؤثر شراکت کےلیے لائبریریوں کا ایک مشترکہ آن لائن پلیٹ فارم تشکیل دیا گیا ہے۔
اس پلیٹ فارم کا مقصد ملک بھر میں صارفین کو معلومات (انفارمیشن) تک رسائی فراہم کرنا ہے۔ ان لائبریریوں میں آٹومیشن اور ڈیجیٹائزیشن کےلیے معیاری اورمفت سافٹ ویئر بھی فراہم کیے گئے ہیں۔
اختتامی تقریب میں چیئرمین پاکستان سائنس فاؤنڈیشن، پروفیسر ڈاکٹر شاہد محمود بیگ نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
ڈائریکٹر جنرل پاسٹک، پروفیسر ڈاکٹرمحمد اکرم شیخ نے استقبالیہ کلمات میں کہا کہ پاسٹک علم کے متلاشی افراد کی خدمت میں ہمیشہ کی طرح مصروف عمل ہے۔
پروجیکٹ کوآرڈی نیٹر اور پرنسپل لائبریرین پاسٹک، سید حبیب اختر جعفری نے ورکشاپ کی مختصر رپورٹ پیش کی۔
چیئرمین پاکستان سائنس فاؤنڈیشن پروفیسر ڈاکٹر شاہد محمود بیگ نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تربیت یافتہ اور ہنرمند افراد ہی بہتر طور پر ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے قومی سطح پر معلومات تک آسان رسائی کےلیے پاسٹک کی کوششوں کو سراہا۔
ورکشاپ کے دوران لائبریرینز کو گفتگو و تحریر میں مہارت، حوالہ جات کی انتظام کاری (مینیجمنٹ)، لائبریری آٹومیشن اور ڈیجیٹائزیشن کےلیے سافٹ ویئر کے استعمال، مارکیٹنگ، ڈیجیٹل اور وبائی دور میں لائبریری کی خدمات وغیرہ سے متعلق تربیت دی گئی۔
مہمان خصوصی نے شرکاء میں سرٹیفکیٹس اور تحائف تقسیم کیے۔
ورکشاپ کے بعد شرکاء کا ایک گروپ فوٹو