عمران خان نے اداروں کو استعمال کر کے اعتماد کا ووٹ لیا مریم نواز

وزیراعظم کے اعتماد کے ووٹ کی کوئی اخلاقی، آئینی اور قانونی حیثیت نہیں، اعتماد کا ووٹ جبر کے زور پر لیا گیا


ویب ڈیسک March 07, 2021
ہماری قیادت سے بدتمیزی کی انتہا کردی گئی، آپ دو تھپڑ ماریں گے ہم 10 تھپڑ ماریں گے، ہماری سینئر قیادت پر حملے کی قیمت چکانی ہوگی، مریم (فوٹو: فائل)

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان نے اداروں کو استعمال کر کے اعتماد کا ووٹ لیا جس کی کوئی اخلاقی، آئینی اور قانونی حیثیت نہیں۔


مسلم لیگ (ن) کا مشاورتی اجلاس منعقد ہوا جس میں پارٹی رہنماؤں نے شرکت کی۔ اجلاس کے بعد شاہد خاقان عباسی کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ آج کے اجلاس میں پی ڈی ایم کے لانگ مارچ کے بارے میں مشاورت ہوئی اور ملک کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔


انہوں نے کہا کہ لندن سے میاں نواز شریف اس اجلاس کی صدارت کررہے تھے کراچی میں جو نشست خالی ہوئی ہے اس کے امیدوار کے متعلق بھی بات ہوئی۔


مریم نواز نے کہا کہ کل جو مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے ساتھ طوفان بدتمیزی ہوا اس پر پارٹی کی طرف سے غصے کا اظہار کیا گیا، سب کا اتفاق ہے کہ کل جس طرح دھونس اور زبردستی سے اعتماد کا ووٹ لیا گیا اس کی نہ کوئی قانونی حیثیت ہے اور نہ ہی اخلاقی حیثیت۔


مریم نواز کا کہنا تھا کہ جو بینرز انہوں نے کل اٹھائے تھے ان پر الیکشن کمیشن کو ننگی گالیاں لکھی ہوئی تھیں وہ قابل شرم ہیں، ہمارے پارٹی قائدین پر تشدد کسی صورت قابل معافی نہیں، مسلم لیگ (ن) کو جو بھاشن دیتے ہیں وہ اپنے پاس رکھیں، کل مسلم لیگ (ن) کی قیادت سے بدتمیزی کی انتہا کی گئی، آپ دو تھپڑ ماریں گے ہم دس تھپڑ ماریں گے، ہماری سینئر قیادت پر حملے کی قیمت چکانی ہوگی۔


انہوں نے کہا کہ اداروں کو استعمال کر کے وزیراعظم نے اعتماد کا ووٹ لیا، وزیراعظم کے اعتماد کے ووٹ کی کوئی اخلاقی، آئینی و قانونی حیثیت نہیں، اعتماد کا ووٹ جبر کے زور پر لیا گیا، پارلیمنٹ اجلاس سے قبل حکومتی اراکین کی نگرانی کی گئی، ِحکومت نے ڈرون کیمرے سے اپنے اراکین کی فوٹیج بنائی، پہلی بار کسی جماعت کے سربراہ پر عدم اعتماد کیا گیا۔


مریم نواز نے کہا کہ این اے 249 میں مفتاح اسماعیل ہمارے امیدوار ہوں گے، چیئرمین سینیٹ کے معاملے پر ہمارا اپنا موقف ہے جو کل پی ڈی ایم میں بتائیں گے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں