راولپنڈی میں فائرنگ سے ایس ایچ او عمران عباس شہید

اہل خانہ کے ہمراہ جارہے تھے، حسن کارکردگی پر متعدد انعامات ملے، والد کو بھی جرائم پیشہ افراد نے شہید کردیا تھا

شہید ایس ایچ او میاں عمران عباس کی ایک تصویر

ڈی سی ہاؤس کے قریب مسلح ملزمان نے فائرنگ کرکے ایس ایچ او تھانہ ریس کورس انسپکٹر میاں عمران عباس کو شہید کردیا۔

پولیس کے مطابق ایس ایچ او ریس کورس عمران عباس اپنے بچوں کے ہمراہ ذاتی گاڑی میں جارہے تھے کہ نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کردی، عمران عباس کی گردن میں لگنے والی گولی جان لیوا ثابت ہوئی، انہیں شدید زخمی حالت میں کچہری چوک کے قریب ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے میاں عمران عباس کی شہادت کی تصدیق کردی۔

سی پی او راولپنڈی احسن یونس نے پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ جائے وقوع کا جائزہ لیا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ نامعلوم ملزمان کے خلاف تھانہ سول لائنز میں مقدمہ درج کیا جائے گا۔ پولیس تفتیش کاروں نے جائے وقوع کے قریب لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج حاصل کرنے کا عمل شروع کردیا۔

ذرائع کے مطابق انہیں نامعلوم حملہ آوروں نے ایک گولی ماری جو ان کی گرد میں لگی اور جان لیوا ثابت ہوئی۔ان کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال منتقل کی گئی جہاں سے پوسٹ مارٹم مکمل ہونے کے بعد میت کو گھر روانہ کردیا گیا۔


شہید انسپکٹر نے سوگواران میں بیوہ ، دو بیٹوں اور ایک بیٹی کو چھوڑا ہے، انسپکٹر کی نماز جنازہ آج پولیس لائن ہیڈ کوارٹرز میں صبح 10 بجے ادا کی جائے گی، عمران عباس کی گاڑی کو پولیس نے تحویل میں لے کر تھانہ سول لائنز منتقل کردیا ہے۔

انسپکٹر میاں عمران عباس2 اپریل 1979ء کو پیدا ہوئے، آبائی علاقہ پاکپتن ہے، میاں عمران عباس کے والد سب انسپکٹر میاں محمد عباس 21 سال قبل ڈاکوں کا مقابلہ کرتے ہوئے گولی لگنے سے شہید ہوئے تھے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ عمران عباس کئی تھانوں میں ایس ایچ او تعینات رہے اور بہادری اور دلیری کا مظاہرہ کرتے ہوئے حسن کارکردگی کی بناء پر 92 انعامات حاصل کیے۔

Load Next Story