مصرکے آرمی چیف عبدالفتح السیسی نے آئندہ صدارتی انتخابات لڑنے کافیصلہ کرلیاہے جبکہ معزول صدر محمد مرسی کی کابینہ نےموجودہ عبوری حکومت اورفوج کے خلاف جرائم کی عالمی عدالت سے رجوع کیا ہے۔
مصری میڈیا رپورٹس کے مطابق عبدالفتح السیسی آئین کے اصلاح شدہ مسودے پر ریفرنڈم ہونے کے بعد دوسری مرتبہ صدارتی الیکشن لڑنے کاباضابطہ اعلان 3 دن میں کریں گے۔ مقامی میڈیاکی رپورٹس کے مطابق انھوں نے الیکشن میں حصہ لینے کافیصلہ صدارتی انتخابات کے لئے کسی اہم امیدوارکے سامنے نہ آنے کے باعث کیاہے جبکہ فوج نےبھی ان کی حمایت کافیصلہ کیاہے۔
الفتح سیسی کی صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے اعلان کے بعد معزول صدر محمد مرسی کے حامیوں اور سیکیورٹی اہلکاروں کے درمیان جھڑپوں میں تیزی آگئی ہے جبکہ فوج کے دوبارہ اقتدار میں واپس آنے کے امکان سے عوام میں بھی بے چینی بڑھتی جارہی ہے۔ دوسری طرف معزول صدر محمد مرسی کی کابینہ کے وزراء نےموجودہ عبوری حکومت اور فوج کے خلاف جرائم کی عالمی عدالت میں درخواست دےدی ہے، درخواست میں موقف اختیارکیا گیاہےکہ غیر آئینی عبوری حکومت کےخلاف آواز بلندکرنےوالوں پربدترین تشددکیاجارہاہےجس کی تحقیقات کرائے جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس جولائی میں مصری فوج نے ملک کے پہلے آئینی صدر محمد مرسی کو معزول کر کے گرفتار کر لیا تھا جس کے بعد سے ملک میں جاری سیاسی کشیدگی میں اب تک ہزاروں سیکڑوں افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔