کورونا پنجاب میں خواتین پر تشدد میں 25 فیصد اضافہ
پنجاب اسمبلی کی قائمہ کمیٹی اوردوسری تنظیمیں تشددروکنے میں بری طرح ناکام
پنجاب میں کورونا وبا کے باعث خواتین پر تشدد میں 25فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ پنجاب اسمبلی میں خواتین کی ترقی کیلیے قائم کی جانے والی قائمہ کمیٹی اوردوسری تنظیمیں اس تشدد کو روکنے کیلیے اپنا کردار ادا کرنے میں بری طرح ناکام ہوئی ہیں۔
خوایتن کی ترقی کیلیے حکومت کی غیر سنجیدگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ گزشتہ مالی سال کے دوران خواتین کیلئے نئے ہاسٹل قائم کرنے کیلیے فنڈز ورکنگ نہ ہونے کی وجہ سے استعمال نہ ہوسکے اورسرکاری محکمے ورکنگ پیپرہی نہ بناسکے۔
پنجاب میں اس وقت سولہ ورکنگ ویمن ہاسٹل موجود ہیں۔جن کی حالت بھی انتہائی خراب ہیں فنڈزاستمعمال نہ ہونے کی وجہ سے ان ہاسٹل میں نہ تو مناسب سہولیات موجود ہیں اورنہ ہی سیکیورٹی کامناسب انتظام موجودہے۔
پنجاب اسمبلی میں پانچ درجن سے زائد خواتین اراکین اسمبلی کی بھاری تعدادموجودہے لیکن اپنے ہی مسائل کے حل کیلئے کوئی کوشش نہیں کی گئی اس حوالے سے پنجاب اسمبلی کی خواتین کی ترقی کیلئے قائم کردی قائمہ کمیٹی کی کارکردگی بھی بہتر نہیں رہی اور ڈھائی سال کے عرصے میں محض دواجلاس ہی بلائے جاسکے۔
خوایتن کی ترقی کیلیے حکومت کی غیر سنجیدگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ گزشتہ مالی سال کے دوران خواتین کیلئے نئے ہاسٹل قائم کرنے کیلیے فنڈز ورکنگ نہ ہونے کی وجہ سے استعمال نہ ہوسکے اورسرکاری محکمے ورکنگ پیپرہی نہ بناسکے۔
پنجاب میں اس وقت سولہ ورکنگ ویمن ہاسٹل موجود ہیں۔جن کی حالت بھی انتہائی خراب ہیں فنڈزاستمعمال نہ ہونے کی وجہ سے ان ہاسٹل میں نہ تو مناسب سہولیات موجود ہیں اورنہ ہی سیکیورٹی کامناسب انتظام موجودہے۔
پنجاب اسمبلی میں پانچ درجن سے زائد خواتین اراکین اسمبلی کی بھاری تعدادموجودہے لیکن اپنے ہی مسائل کے حل کیلئے کوئی کوشش نہیں کی گئی اس حوالے سے پنجاب اسمبلی کی خواتین کی ترقی کیلئے قائم کردی قائمہ کمیٹی کی کارکردگی بھی بہتر نہیں رہی اور ڈھائی سال کے عرصے میں محض دواجلاس ہی بلائے جاسکے۔