
پیپلز پارٹی کی میزبانی میں ہونے والی پی ڈی ایم کی سربراہی اجلاس مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت ہوا۔اجلاس میں تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت نے شرکت کیں۔میاں نواز شریف و آصف علی زرداری ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔
اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب میں پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان نے فیصلوں سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں سید یوسف رضا گیلانی چیئرمین سینیٹ کیلئے اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار نامزد کیے گئے ہیں۔ سینٹ میں قائد حزب اختلاف و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی نام زدگی کے لئے شاہد خاقان عباسی کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی گئی ہے اور کمیٹی کا اجلاس منگل(آج) طلب کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 26 مارچ کو حکومت مخالف لانگ مارچ کا آغاز ہوگا۔ ملک بھر سے قافلے روانہ ہوں گے۔ لانگ مارچ کی حکمت عملی کے بارے میں 15 مارچ کو دوبارہ سربراہی اجلاس ہوگا۔
پی ڈی ایم نے وزیراعظم پر اعتماد کے اظہار کے لیے بلائے گئے اجلاس و اعتماد کے ووٹ کو غیر قانونی و غیر آئینی قراردیا۔اجلاس میں لیگی رہنماوں پر تحریک انصاف کے کارکنوں کی جانب سے تشدد کی مذمت کی گئی۔اجلاس میں اس بات کا جائزہ لیا گیا کہ سینیٹ اجلاس کے دوران خفیہ ایجنسیوں نے ووٹرز پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی۔ اگر چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب میں بھی ایسا کیا گیا تو حقائق منظر عام پر لانے پر مجبور ہوں گے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس اس وقت بھی استعفوں کا آپشن موجود ہے۔ہم تحریک کو نتیجہ خیز ثابت کرنا چاہتے ہیں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سید یوسف رضا گیلانی کے خلاف الیکشن کمیشن جاکر حکومت نے چیئرمین سینٹ کے الیکشن سے قبل اپنی شکست تسلیم کی ہے۔ حکومت غیر جمہوری طریقوں سے ہمارے امیدوار کو روکنا چاہتی ہے۔ ہم الیکشن کمیشن و عدالت سے امید رکھتے ہیں کہ وہ آئین و قانون کے مطابق کام کریں گے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ لانگ مارچ بارے پوری قیادت ایک پیچ پر ہیں اگر فیض آباد کا نام لیا ہے تو فیض آباد پنڈی میں بھی ہے اور اسلام آباد میں بھی ہے۔ اب فیصلہ پی ڈی ایم کرے گی کہ کب اور کہاں عدم اعتماد لانا ہے۔ چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں کوئی مداخلت ہوئی تو تمام حقیقت قوم کے سامنے لائیں گے۔
مسلم لیگ ن کی سینیئر نائب صدرمریم نواز نے کہا کہ چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے انتخاب کے لیے سینیٹ میں حکومت کے پاس مطلوبہ تعداد نہیں۔ بتایا جائے کہ حکومت نے کس حیثیت میں اپنے امیدوار کھڑے کیے۔ حکومت یا تو پیسے یا ایجنسیوں کے ذریعے ہی الیکشن جیت سکتی ہے۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ پنجاب میں عدم اعتماد کے ذریعے ایک شخص کو کرسی سے ہٹا کر اسی جماعت کے کسی فرد کو کرسی پر لانا ہمارا مقصد نہیں، ہم اس کی حمایت نہیں کرتے۔
پی ڈی ایم کا مقصد اسٹیبلشمنٹ کے سیاسی کردار کا خاتمہ
پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کے قیام کا مقصد حکومت کا حصول نہیں بلکہ اسٹیبلشمنٹ کے سیاسی کردار کا خاتمہ ہے، یوسف رضا گیلانی کو شاندار کامیابی پر مبارکاد پیش کرتا ہوں، بلاول بھٹو زرداری نے ٹھیک کہا تھا کہ یوسف رضا گیلانی کی کامیابی کا اثر ملکی سیاست پر ہوگا، ان کی کامیابی نے حکمرانوں کی جڑیں کھوکھلی کر دی ہیں۔ پیپلزپارٹی سینیٹ چیئرمین کے لئے یوسف رضا گیلانی کا نام پیش کرے، مسلم لیگ (ن) ساتھ دے گی۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔