غیر قانونی حراست اور جرائم پیشہ افراد کی پشت پناہی پر لاہور پولیس کے 24 اہلکار برطرف
پو؛لیس اہلکاروں پر اختیارات سے تجاوز، شہریوں سے بدسلوکی، غیرقانونی حراست اور مقدمات کے اندراج میں تاخیرکے الزامات تھے۔
اختیارات سے تجاوز، کرپشن ، مقدمات کے اندراج میں تاخیر اور دیگر الزامات پر 24 پولیس اہلکار کو برطرف کردیا گیا ہے جبکہ 32 کو دیگر محکمہ جاتی سزاؤں کا مستحق قرار دیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سی سی پی او لاہور چوہدری شفیق احمد نے انسپکٹر سے کانسٹیبل رینک تک کے 202 پولیس اہلکاروں کی اپیلیں سنیں، جن میں سے 56 کو سزائیں دیں جبکہ 146 پولیس اہلکاروں کی اپیلیں منظور کرتے ہوئے انہیں مختلف پولیس افسران کی جانب سے دی گئیں سزائیں ختم کرنے کے احکامات بھی جاری کئے۔ برطرف کئے گئے پولیس اہلکاروں میں 6 سب انسپکٹرز، 5 اے ایس آئی، 5 ٹریفک وارڈنز اور8 کانسٹیبلز شامل ہیں ان پر اختیارات سے تجاوز، شہریوں سے بدسلوکی ، غیر قانونی حراست اور مقدمات کے اندراج میں تاخیرکے الزامات تھے۔
دوسری جانب ایک انسپکٹر، 3 سب انسپکٹرزاور 2 اے ایس آئی سمیت 32 پولیس اہلکاروں کو جرائم پر قابو پانے میں ناکامی ،مقدمات کے اندراج میں تاخیر اور فرائض سے غفلت کا مرتکب قرار دیتے ہوئے انھیں سالانہ ترقیاں روکنے، تنخواہوں میں کمی، جرمانوں اور دیگر سزائیں دیں ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سی سی پی او لاہور چوہدری شفیق احمد نے انسپکٹر سے کانسٹیبل رینک تک کے 202 پولیس اہلکاروں کی اپیلیں سنیں، جن میں سے 56 کو سزائیں دیں جبکہ 146 پولیس اہلکاروں کی اپیلیں منظور کرتے ہوئے انہیں مختلف پولیس افسران کی جانب سے دی گئیں سزائیں ختم کرنے کے احکامات بھی جاری کئے۔ برطرف کئے گئے پولیس اہلکاروں میں 6 سب انسپکٹرز، 5 اے ایس آئی، 5 ٹریفک وارڈنز اور8 کانسٹیبلز شامل ہیں ان پر اختیارات سے تجاوز، شہریوں سے بدسلوکی ، غیر قانونی حراست اور مقدمات کے اندراج میں تاخیرکے الزامات تھے۔
دوسری جانب ایک انسپکٹر، 3 سب انسپکٹرزاور 2 اے ایس آئی سمیت 32 پولیس اہلکاروں کو جرائم پر قابو پانے میں ناکامی ،مقدمات کے اندراج میں تاخیر اور فرائض سے غفلت کا مرتکب قرار دیتے ہوئے انھیں سالانہ ترقیاں روکنے، تنخواہوں میں کمی، جرمانوں اور دیگر سزائیں دیں ہیں۔