IMF شرائط جولائی سے 140 ارب کے نئے ٹیکسوں کی منظوری
ٹیکسوں میں پہلے سے دی چھوٹ ختم کرکے بھی 1.4ٹریلین روپے اکٹھے کیے جائیں گے۔
وفاقی کابینہ نے منگل کے روز آئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کرنے کیلیے 140ارب روپے کے نئے ٹیکسوں کی منظوری دیدی ہے جو اس سال جولائی سے نافذالعمل ہوں گے۔
وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں انکم ٹیکس (دوسرے ترمیمی) ایکٹ ،سٹیٹ بینک آف پاکستان ترمیمی ایکٹ اور سٹیٹ اونڈ انٹرپرائزز ایکٹ کی منظوری دی گئی۔ سال رواں بعض شعبوں کو ٹیکسوں میں دی گئی چھوٹ ختم کرنے سے 1.4ٹریلین روپے الگ اکٹھے کیے جائیں گے۔
آئی ایم ایف نے اپنی شرائط منوانے کیلئے پاکستان کودیئے جانے والے 6 ارب ڈالر کے قرضہ پروگرام کو روک رکھا ہے ۔اس کیلئے عالمی ادارے نے شرائط عائد کررکھی تھیں کہ بجلی کی قیمتیں بڑھائی جائیں جس کی وزیراعظم ایک سال سے مزاحمت کرتے آرہے تھے۔ لیکن اب بیل آؤٹ پیکج کی بحالی کیلئے 30 دیگرشرائط کے ساتھ یہ دومطالبات بھی پورے کردیئے گئے ہیں۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیونے80 قسم کی انکم ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی منظوری دیدی ہے۔
وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں انکم ٹیکس (دوسرے ترمیمی) ایکٹ ،سٹیٹ بینک آف پاکستان ترمیمی ایکٹ اور سٹیٹ اونڈ انٹرپرائزز ایکٹ کی منظوری دی گئی۔ سال رواں بعض شعبوں کو ٹیکسوں میں دی گئی چھوٹ ختم کرنے سے 1.4ٹریلین روپے الگ اکٹھے کیے جائیں گے۔
آئی ایم ایف نے اپنی شرائط منوانے کیلئے پاکستان کودیئے جانے والے 6 ارب ڈالر کے قرضہ پروگرام کو روک رکھا ہے ۔اس کیلئے عالمی ادارے نے شرائط عائد کررکھی تھیں کہ بجلی کی قیمتیں بڑھائی جائیں جس کی وزیراعظم ایک سال سے مزاحمت کرتے آرہے تھے۔ لیکن اب بیل آؤٹ پیکج کی بحالی کیلئے 30 دیگرشرائط کے ساتھ یہ دومطالبات بھی پورے کردیئے گئے ہیں۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیونے80 قسم کی انکم ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی منظوری دیدی ہے۔