این اے 75 الیکشن کمیشن کا حکم معطل کرنے کی پی ٹی آئی کی استدعا مسترد

الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف حکم امتناع کی درخواست کا جائزہ آئندہ سماعت پر لیں گے، سپریم کورٹ

الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف حکم امتناع کی درخواست کا جائزہ آئندہ سماعت پر لیں گے، سپریم کورٹ۔

سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی امیدوار کی الیکشن کمیشن کا حکم معطل کرنے کی استدعا مسترد کردی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں این اے 75 ڈسکہ میں دوبارہ انتخابات کیخلاف پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت عظمیٰ نے پی ٹی آئی امیدوار کی الیکشن کمیشن کا حکم فوری معطل کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف حکم امتناع کی درخواست کا جائزہ آئندہ سماعت پر لیں گے، ڈسکہ میں دوبارہ الیکشن کے خلاف حکم امتناعی کی استدعا مسترد کی جاتی ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: این اے 75 ڈسکہ میں دوبارہ انتخاب کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج


واضح رہے کہ سیالکوٹ کے حلقہ این اے 75 ڈسکہ میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں پرتشدد واقعات ہوئے، فائرنگ کے ایک واقعے میں 2 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی بھی ہوئے تھے، جب کہ 20 پریزائیڈنگ افسران پولنگ بیگز کے ہمراہ لاپتہ ہوگئے، جو اگلے روز صبح 6 بجے آر او دفتر پہنچے تھے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: الیکشن کمیشن کا این اے 75 ڈسکہ میں دوبارہ انتخاب کرانے کا حکم

(ن) لیگ کی جانب سے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی گئی تھی کہ این اے 75 کے 20 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کرائی جائے، تاہم الیکشن کمیشن نے درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے حکم دیا تھا کہ این اے 75 ڈسکہ کے پورے حلقے میں دوبارہ انتخابات کرائے جائیں گے۔ الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کو پی ٹی آئی کی جانب سے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا جسے عدالت نے مسترد کردیا۔
Load Next Story