ترکی میں روسی سفیر کے قتل کے 5 منصوبہ سازوں کو عمر قید
روسی سفیر کو آف ڈیوڑی پولیس اہلکار نے ایک نمائش کی اففتاحی تقریب میں گولی مار کر قتل کردیا تھا
ISLAMABAD:
ترکی میں چار سال قبل روس کے سفیر کے قتل کے منصوبہ سازوں کو عمر قید کی سزا سنادی گئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی کے دارالحکومت انقرہ کی ایک عدالت نے چار سال قبل روسی سفیر آندرے کارلوف کے قتل پر اکسانے اور سازش کرنے والے 5 ملزمان کو دانستہ قتل اور بغاوت کی کوشش کی دفعات کے تحت عمر قید کی سزا سنا دی ہے۔
روس کے سفیر آندرے کارلوف 19 دسمبر 2016 کو انقرہ میں ایک نمائش کی افتتاحی تقریب کے لیے پہنچے تھے کہ 26 سالہ ترک پولیس اہلکار نے اللہ اکبر کا نعرہ لگایا اور گولی مار کر سفیر کو قتل کردیا تھا۔ حملہ آور نے بآواز بلند یہ بھی کہا کہ حلب کو یاد رکھنا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ترکی میں تقریب کے دوران روسی سفیر قاتلانہ حملے میں ہلاک
تقریب میں موجود سیکیورٹی اہلکاروں نے حملہ آور کو جوابی کارروائی میں موقع پر گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔ روسی سفیر کا قتل جنگ زدہ شام میں حلب کی تباہی میں روس کے خلاف ترکی میں پھوٹنے والے مظاہروں کا نتیجہ تھی۔
یہ خبر پڑھیں : روسی سفیر کے قاتل کی تصویر بازی لے گئی
ترک صدر طیب اردگان نے روسی سفیر کے قتل کا ذمہ دار امریکا میں جلاوطن ترک اپوزیشن رہنما فتح اللہ گولن کو قرار دیا تھا جن پر 27 ساتھیوں سمیت مقدمہ چلایا گیا تھا تاہم 5 کے علاوہ سب بری ہوگئے۔
ترکی میں چار سال قبل روس کے سفیر کے قتل کے منصوبہ سازوں کو عمر قید کی سزا سنادی گئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی کے دارالحکومت انقرہ کی ایک عدالت نے چار سال قبل روسی سفیر آندرے کارلوف کے قتل پر اکسانے اور سازش کرنے والے 5 ملزمان کو دانستہ قتل اور بغاوت کی کوشش کی دفعات کے تحت عمر قید کی سزا سنا دی ہے۔
روس کے سفیر آندرے کارلوف 19 دسمبر 2016 کو انقرہ میں ایک نمائش کی افتتاحی تقریب کے لیے پہنچے تھے کہ 26 سالہ ترک پولیس اہلکار نے اللہ اکبر کا نعرہ لگایا اور گولی مار کر سفیر کو قتل کردیا تھا۔ حملہ آور نے بآواز بلند یہ بھی کہا کہ حلب کو یاد رکھنا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ترکی میں تقریب کے دوران روسی سفیر قاتلانہ حملے میں ہلاک
تقریب میں موجود سیکیورٹی اہلکاروں نے حملہ آور کو جوابی کارروائی میں موقع پر گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔ روسی سفیر کا قتل جنگ زدہ شام میں حلب کی تباہی میں روس کے خلاف ترکی میں پھوٹنے والے مظاہروں کا نتیجہ تھی۔
یہ خبر پڑھیں : روسی سفیر کے قاتل کی تصویر بازی لے گئی
ترک صدر طیب اردگان نے روسی سفیر کے قتل کا ذمہ دار امریکا میں جلاوطن ترک اپوزیشن رہنما فتح اللہ گولن کو قرار دیا تھا جن پر 27 ساتھیوں سمیت مقدمہ چلایا گیا تھا تاہم 5 کے علاوہ سب بری ہوگئے۔